Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ملیشیا کا کمانڈر یاسر ابو شباب مارا گیا ، غزہ اور لبنان میں جشن

ہلاکت کی تفصیلات اب تک واضح نہیں ہو سکیں، تاہم اطلاعات کے مطابق اسے غزہ کے علاقے میں فضائی حملے کا نشانہ بنا

اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ملیشیا کا کمانڈر یاسر ابو شباب مارا گیا۔ جس پر  غزہ اور لبنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔

اسرائیلی حمایت یافتہ ملیشیا کے کمانڈر یاسر ابو شباب کی موت کی خبر نے غزہ اور لبنان میں خوشی کی لہر پیدا کردی۔

یاسر ابو شباب، جو پاپولر فورسز (Popular Forces) نامی تنظیم کا سربراہ تھا۔اسرائیل کے ساتھ حالیہ مہینوں میں تعاون کر رہا تھا۔ اس کے خلاف مقامی مزاحمتی گروپوں نے شدید تنقید کی تھی۔

یاسر ابو شباب کی موت کی تفصیلات اب تک واضح نہیں ہو سکیں، تاہم بعض اطلاعات کے مطابق اسے غزہ کے علاقے میں  فضائی حملے میں ہلاک کیا گیا۔

اس کے بعد غزہ کے مختلف علاقوں میں جشن کا سماں تھا، اور لوگوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں۔

یاسر ابو شباب کا گروپ، جسے بعض حلقے اسرائیل کے مفادات کے لیے کام کرنے والی ایک ملیشیا کے طور پر دیکھتے ہیں۔ علاقے میں مزاحمتی قوتوں کے ساتھ اکثر تنازعات میں ملوث رہا ہے۔

اس کے خلاف کئی جنگجو تنظیموں نے احتجاج کیا تھا۔ اس کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو غزہ کی آزادی کے لیے ایک خطرہ قرار دیا تھا۔

غزہ اور لبنان میں اس کی موت پر مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں کے ردعمل آنا شروع ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی حکام کی خاموشی،صیہونی سیکیورٹی کو بڑا دھچکا

اسرائیلی حکام نے اس پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان نہیں دیا۔ مگر اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ یاسر ابو شباب ایک طویل عرصے سے اسرائیل کے ساتھ تعاون کر رہا تھا۔

اس کی موت اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ مقامی سطح پر اس کی موت کو ایک علامتی فتح کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

حامیوں کی رائے

 اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ابو شباب نے اسرائیلی مفاد کے لیے کام کیا اور اس کی موت ایک مشکل لمحہ ہے۔

اس کی موت کے بعد، علاقے میں حالات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔اس کے اثرات غزہ اور لبنان دونوں پر مرتب ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں