رباط: مراکش کے شہر فیز میں دو ملحقہ چار منزلہ عمارتیں رات گئے منہدم ہوگئیں، جس کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق دونوں عمارتوں میں آٹھ خاندان رہائش پذیر تھے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ علاقے کو خالی کرا کے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ابتدائی طور پر عمارتیں گرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی اور نہ ہی لاپتہ افراد کی تعداد کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
مزید پڑھیں: انڈر 20 فٹبال ورلڈ کپ: مراکش نے پہلی مرتبہ ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کردی
مراکشی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ عمارتیں 2006 میں “سٹی وِد آؤٹ سْلمز” منصوبے کے تحت تعمیر کی گئی تھیں۔
فیز، جو رواں ماہ ہونے والے افریقہ کپ آف نیشنز اور 2030 فیفا ورلڈ کپ کا میزبان شہر بھی ہے، تیزی سے بڑھتی آبادی اور خستہ حال ڈھانچوں کے باعث اکثر ایسے واقعات کا شکار رہتا ہے۔
رواں سال مئی میں بھی فیز میں ایک عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ یہ عمارتیں تعمیراتی ضابطوں کے مطابق بنائی گئی تھیں، تاہم بعد میں ان پر اضافی منزلیں تعمیر کر دی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: مراکش کے ساحل پر المناک منظر، ہر آنکھ کو رنجیدہ کردیا
ملک میں غیرمنظم تعمیرات اور پرانی عمارتوں کی حالتِ زار میں بہتری نہ لانے کے خلاف رواں سال بڑے پیمانے پر احتجاج بھی کیے گئے تھے۔
حکام نے بتایا ہے کہ امدادی ٹیمیں ابھی تک ملبے میں پھنسے ممکنہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔


















