Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

جنوب مشرقی ایشیا میں شدید سیلاب سے 1700 ہلاک، لاکھوں بے گھر

کولمبو/جکارتہ/بنکاک:  جنوب مشرقی ایشیا میں شدید بارشوں، طوفان، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 1700 سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے طوفانوں نے سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کو شدید متاثر کیا ہے، جہاں لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوچکے ہیں۔

ان ممالک میں نومبر کے آخر اور دسمبر کے آغاز میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈز کے نتیجے میں 1,700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی علاقے پورے کے پورے تباہ ہوچکے ہیں، اور متعدد گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا: نیویارک سٹی میں ریکارڈ بارش سیلابی صورتحال، دو افراد ہلاک

یہ شدید بارشیں اور طوفان ٹراپیکل سائیکلونز ڈیٹواہ اور سینیار کے اثرات کے سبب آئیں، جبکہ موسمی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرم ہوتے سمندر، زیادہ بارش اور غیر متوقع مون سون پیٹرن ایسے خطرناک واقعات کو بڑھا رہے ہیں۔

سال 2000 کے بعد سیلاب سے متعلقہ آفات میں 134 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس نے قومی نظام پر دباؤ بڑھایا اور کمزور کمیونٹیز کو سب سے زیادہ اور شدید نقصان پہنچایا ہے۔

انڈونیشیا میں 26 تا 28 نومبر کے دوران انتہائی بارشوں نے آچیہ، نارتھ سمارا اور ویسٹ سمارا میں شدید سیلاب پیدا کیے، جس کے بعد آچیہ میں زلزلہ آیا۔ جس سے تین ملین سے زائد افراد متاثر، تقریباً 1,000 ہلاک، اور 150,000 سے زائد گھر اور عوامی سہولیات تباہ ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: ویتنام، مسلسل بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی، ہزاروں گھر زیر آب، 41 افراد ہلاک

زمین اور راستے خراب ہونے کے باعث 52 اضلاع کٹ گئے۔ آبادکار بنیادی ضروریات اور صاف پانی تک محدود رسائی کے ساتھ غیر محفوظ حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

نومبر کے آخر میں جنوبی تھائی لینڈ میں مون سون کی شدید بارشوں کے سبب نو صوبے زیر آب آئے، جس سے 2.9 ملین سے زائد افراد متاثر، اور 185 ہلاک ہوئے۔

سری لنکا میں 17 نومبر سے سائیکلون ڈیٹواہ کی وجہ سے شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈز ہوئے، جس کے نتیجے میں 600 سے زائد افراد ہلاک اور 1.7 ملین متاثر ہوئے۔