اوسلو: ایران میں انسانی حقوق کی علمبردار اور نوبیل انعام یافتہ نرگس محمدی کی گرفتاری پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
نوبیل امن انعام دینے والی نارویجین کمیٹی نے نرگس محمدی کی ’’بے رحمانہ‘‘ گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نارویجین نوبیل کمیٹی نے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی حکام فوری طور پر نرگس محمدی کے ٹھکانے کی وضاحت کریں، ان کی جان و وقار کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور بغیر کسی شرط کے رہا کریں۔
مزید پڑھیں: امریکی خاتون لوئیس گلک ںے ادب کا نوبیل انعام اہنے نام کر لیا
کمیٹی کے مطابق گرفتاری کا طریقہ انتہائی تشدد آمیز تھا، جو عالمی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ نرگس محمدی اس سے قبل بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مبینہ پروپیگنڈا سمیت متعدد الزامات کے تحت سزائیں کاٹ چکی ہیں۔
گزشتہ برس انہیں طبی علاج کیلئے تہران کی ایوین جیل سے عارضی رہائی دی گئی تھی۔ نرگس محمدی کو 2023 میں خواتین کے حقوق اور ایران میں سزائے موت کے خاتمے کیلئے تین دہائیوں پر محیط جدوجہد پر نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ماریا کورینا نے اپنا نوبیل امن ایوارڈ صدر ٹرمپ کے نام کردیا
یہ گرفتاری ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وینزویلا کی اپوزیشن رہنما اور رواں برس کی نوبیل امن انعام یافتہ ماریا کورینا ماچاڈو ایوارڈ وصول کرنے کیلئے ناروے پہنچی ہیں۔
نوبیل کمیٹی نے ایران اور وینزویلا کی حکومتوں کے درمیان قریبی تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نرگس محمدی کی گرفتاری کا وقت انتہائی معنی خیز اور تشویشناک ہے۔


















