واشنگٹن: امریکہ میں افغان پناہ کے طلبگاروں کی گرفتاریوں اور حراست میں لینے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دی گارڈین نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ کارروائیاں صرف چیک اِن کے مقامات تک محدود نہیں رہیں بلکہ کچھ افراد کو کمیونٹی میں بھی حراست میں لیا گیا۔ شمالی کیلی فورنیا میں اس سلسلے میں درجنوں کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ انڈیانا میں ایک افغان شہری کو کلاس سے واپسی کے دوران نامعلوم گاڑی نے روکا اور بعد ازاں حراست میں لے لیا گیا۔
اسی طرح نیویارک میں ایک افغان پناہ گزین کو آئی سی ای دفتر میں رپورٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا۔
وکلا کے مطابق متعدد افراد پہلے سے آئی سی ای کی شرائط پر عمل کر رہے تھے، کچھ نے الیکٹرانک مانیٹرنگ بھی پہنی ہوئی تھی، لیکن پھر بھی انہیں بغیر پیشگی نوٹس گرفتار کر لیا گیا۔
ہیومن رائٹس فرسٹ نے کہا ہے کہ ان گرفتاریوں نے شدید خوف اور عدم تحفظ کی فضا پیدا کر دی ہے، اور بہت سے افغان خاندان خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ سختی نیشنل گارڈ پر حملے کے بعد پالیسی تبدیلیوں کے ماحول میں سامنے آئی، جس کے نتیجے میں امیگریشن کے قانونی راستوں پر نئی پابندیوں کی خبریں بھی سامنے آئیں۔
امریکہ میں افغان پناہ گزینوں کی بڑھتی گرفتاریوں نے کمیونٹی میں بے چینی بڑھا دی ہے اور قانونی وکلا کے لیے کیسز کی پیچیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔



















