پروویڈنس: امریکا کی معروف آئیوی لیگ جامعہ براؤن یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے میں کم از کم دو طلبہ ہلاک اور نو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق فائرنگ انجینئرنگ اور فزکس کی عمارت میں ایک کلاس روم کے اندر فائنل امتحان کے ریویو سیشن کے دوران ہوئی۔
ملزم کی عمر تقریباً 30 برس بتائی جا رہی ہے، جو سیاہ لباس میں ملبوس تھا۔ حکام نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا: تیز ترین امیگریشن کے لیے 1 ملین ڈالر کا ٹرمپ گولڈ کارڈ متعارف
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی ہے جس میں ایک شخص کو بارس اینڈ ہولی عمارت سے نکل کر ہوپ اسٹریٹ کی جانب جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پروویڈنس کے ڈپٹی پولیس چیف ٹموتھی اوہارا کے مطابق ویڈیو میں ملزم کا چہرہ واضح نہیں۔
واقعے کے بعد مقامی، ریاستی اور وفاقی اداروں کے 400 سے زائد اہلکار، جن میں ایف بی آئی اور اے ٹی ایف شامل ہیں، علاقے میں تعینات کر دیے گئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی واقعے پر بریفنگ دی گئی ہے۔
براؤن یونیورسٹی کے طالب علم ایتھن شینکر نے بتایا کہ انہیں لاک ڈاؤن کا پیغام ملتے ہی انہوں نے اپنے والدین اور دوستوں کو اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔
ان کے مطابق لائبریری میں موجود طلبہ شدید خوف اور بے یقینی کا شکار تھے، جبکہ پولیس ہر کلاس روم کی تلاشی لے رہی تھی۔
روڈ آئی لینڈ ہسپتال کے مطابق فائرنگ سے زخمی نو مریض لائے گئے، جن میں چھ کی حالت نازک مگر مستحکم، ایک کی حالت تشویشناک جبکہ دو کی حالت مستحکم ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا میں داخلہ مزید مشکل، اب پاسپورٹ نہیں سوشل میڈیا بھی چیک ہوگا
ہسپتال لاک ڈاؤن میں ہے تاہم ایمرجنسی سروسز جاری ہیں۔ مرِیئم ہسپتال میں کوئی زخمی منتقل نہیں کیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ اس وقت ہوئی جب اکنامکس کے فائنل امتحان کا ریویو سیشن جاری تھا۔
ایک طالبہ مارٹینا کیپس نے بتایا کہ انہوں نے زور دار آوازیں سنیں اور طلبہ کو کلاس روم سے بھاگتے دیکھا، جبکہ کچھ طلبہ گولیوں سے بچنے کے لیے استاد کی میز کے پیچھے چھپ گئے۔
یہ واقعہ رہوڈ آئی لینڈ میں 2008 کے بعد پہلا اسکول شوٹنگ واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال امریکا میں اب تک 70 سے زائد تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

















