اوڈیسا: یوکرین پر تازہ ترین روسی حملوں کے بعد بجلی کا بڑا بریک ڈن دیکھنے میں آیا ہے، جس سے 10 لاکھ سے زائد گھرانے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یوکرین کے جنوبی بندرگاہی شہر اوڈیسا اور اس کے گرد و نواح میں روسی حملے کے بعد شدید بلیک آؤٹ ہو گیا ہے، جس کے باعث دس لاکھ سے زائد گھرانوں کی بجلی منقطع ہو گئی۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مطابق روس نے رات گئے یوکرین پر 450 سے زائد ڈرونز اور 30 میزائل داغے، جن کا بڑا ہدف توانائی کا نظام تھا۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں افرادی قلت، مالی بحران اور کمزور مورال جنگ کو نازک موڑ پر لے آئے
زیلنسکی نے کہا کہ حملے کا سب سے زیادہ اثر جنوبی علاقوں خصوصاً اوڈیسا پر پڑا، جہاں سات علاقوں میں ہزاروں خاندان بجلی سے محروم ہو گئے۔
وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے بتایا کہ یہ اوڈیسا پر جنگ کے دوران ہونے والے بڑے حملوں میں سے ایک ہے، جس کے نتیجے میں شہر میں بجلی اور پانی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے پینے کے پانی کی سپلائی متبادل ذرائع سے فراہم کی جا رہی ہے۔
یوکرین کے وزیر داخلہ ایہور کلیمینکو کے مطابق حملوں میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے جبکہ ملک بھر میں دس لاکھ سے زائد گھرانے بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی یورپ پر تنقید ، مہاجرین اور یوکرین کے مسائل پر سنگین الزامات
یوکرین کے پاور گرڈ آپریٹر نے بتایا کہ اوڈیسا اور میکولائیف کے جنوبی علاقوں میں بڑی تعداد میں صارفین بجلی سے محروم ہیں، جبکہ فرنٹ لائن کے قریب واقع خیرسون کے یوکرینی زیرِ کنٹرول علاقوں میں مکمل طور پر بجلی بند ہو چکی ہے۔
دوسری جانب روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے توانائی اور فوجی صنعتی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد روس یوکرین کے توانائی نظام پر بار بار حملے کرتا رہا ہے، جس کے باعث ملک بھر میں طویل بلیک آؤٹس معمول بن چکے ہیں۔

















