امریکا میں افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات کے بارے میں نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔
امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر تلسی گباڑ نے بتایا کہ کم از کم دو ہزار افغان شہری دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور انہیں مشتبہ سمجھا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ گروہ ابھی بھی امریکا پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ڈائریکٹر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے مطابق، امریکا آنے والے تقریباً 18 ہزار افغان شہریوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جنہیں دہشت گرد یا مشتبہ دہشت گرد سمجھا جاتا ہے۔
ان کا کہناتھاکہ ان میں سے بعض کا تعلق بدنامِ زمانہ دہشت گرد تنظیموں سے ہو سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، امریکی جریدے نے طالبان کی جنگی تیاریوں کے حوالے سے اہم دعویٰ کیا ہے۔
جریدے کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے طیاروں کی مرمت، عسکری پریڈز اور جنگی مشقوں کا جو دعویٰ کیا جا رہا ہے، وہ صرف گمراہ کن پروپیگنڈا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر اور دیگر شواہد کے مطابق طالبان کی جنگی تیاریوں میں حقیقت کا کوئی عنصر نہیں ہے۔
جریدے نے یہ بھی بتایا کہ طالبان نے ناکارہ طیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کو محض رنگ کر کے رن وے پر کھڑا کر رکھا ہے، تاکہ عالمی سطح پر اپنی عسکری طاقت کا تاثر قائم کیا جا سکے۔



















