Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

افغان دہشتگردی، جرمنی کا افغان پناہ گزین پروگرام فوری ختم کرنے کا اعلان

جرمن حکومت کے اس اعلان کے بعد جرمنی آنے کے منتظر افغان شہریوں کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔

برلن: جرمن حکومت نے افغان مہاجرین سے متعلق سخت فیصلہ کرتے ہوئے افغان پناہ گزین پروگرام فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

جرمن حکومت کے اس اعلان کے بعد جرمنی آنے کے منتظر افغان شہریوں کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو نیوز کے مطابق یہ فیصلہ افغان طالبان کی شدت پسندانہ پالیسیوں، دہشت گرد نیٹ ورکس کی مبینہ سرپرستی اور سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔

افغان طالبان کی پالیسیوں کی وجہ سے جرمنی سمیت متعدد ممالک نے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کر دیے ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ پرمکمل کنٹرول،جرمنی کا اسرائیل کواسلحہ فراہم کرنے سے انکار

ڈی ڈبلیو رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت نے افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے کیے گئے سابقہ وعدے اور عہدنامے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ 640 افغان پناہ گزینوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن حکومت کا مؤقف ہے کہ افغان مہاجرین میں بعض افراد کے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سنگین سیکیورٹی خطرات کے باعث یہ اقدام ناگزیر ہو گیا تھا، جس کے بعد افغان شہریوں کے لیے نو انٹری کا اعلان کیا گیا۔

ڈی ڈبلیو نیوز کے مطابق چانسلر فریڈرک مرز کی حکومت ہجرت سے متعلق پروگراموں کے خاتمے کے لیے مزید سخت اقدامات پر غور کر رہی ہے، جبکہ جرمن وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ جرمنی آنے کے منتظر افغان مہاجرین کے داخلے کے امکانات اب ختم ہو چکے ہیں۔

جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کے لیے اب کوئی سیاسی دلچسپی باقی نہیں رہی۔

مزید پڑھیں: حماس کا وہی حشر کرنا ہو گا جو دوسری جنگ عظیم میں جرمنی اور جاپان کا کیا،امریکی سینیٹر

افغان پناہ گزینوں میں جرمن فوج اور وزارتوں کے سابق مقامی عملہ، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق افغان مہاجرین کو بھیجی گئی ای میل میں واضح کیا گیا ہے کہ رہائشی قانون کی شق 22 کے تحت جرمنی میں داخلے کی کوئی بنیاد موجود نہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جرمنی نے 2024 میں 28 جبکہ 2025 میں 81 مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث افغان باشندوں کو ملک بدر کیا تھا۔

دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی کینبرا میں موجود افغان سفارتخانہ بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر افغان طالبان کی شدت پسندی اور دہشت گردوں کی سہولت کاری نہ رکی تو افغانستان کو مزید عالمی تنہائی اور سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں