برازیل کے شہر گوائیبا میں قائم برازیلین مجسمہ آزادی تیز ہوا کے جھکڑوں کے نتیجے میں گر گیا۔ اس واقعے کو سوشل میڈیا پر بڑی شدت سے شیئر کیا جا رہا ہے اور مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ اس مجسمے کا گرنا امریکاکے لیے نیک شگون نہیں ہے۔
برازیل کے پورٹو الیگری ریجن میں 56 میل فی گھنٹہ (90 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والی ہوا کے جھکڑوں نے علاقے کو لپیٹ میں لے رکھا تھا۔
ان ہی تیز ہواؤں کے باعث برازیلین مجسمہ آزادی کو گرنے سے نہ روک سکے۔ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز اور کلپس سامنے آئی ہیں، جن میں درختوں کو جھولتے اور ہوا میں لہراتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔
ان ویڈیوز میں شہر کی فضاؤں میں طاقتور ہوا کے جھکڑوں کے اثرات بھی واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ برازیلین مجسمہ آزادی امریکاکے نیو یارک شہر میں واقع مشہور “اسٹیچو آف لبرٹی” (Statue of Liberty) کی تقلید میں بنایا گیا تھا، جو دنیا بھر میں آزادی کی علامت کے طور پر معروف ہے۔
چونکہ یہ دونوں مجسمے ایک ہی نوعیت کے ہیں، اس لیے اس برازیلین مجسمے کے گرنے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
خاص طور پر امریکاکے موجودہ سیاسی اور معاشی منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ لوگ اس واقعے کو ایک علامت کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور اسے امریکاکے لیے نیک شگون نہیں سمجھ رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ امریکہ کی موجودہ نازک سیاسی اور اقتصادی صورتحال کے پیشِ نظر کسی اچھی علامت کا حامل نہیں ہو سکتا۔
WILD FOOTAGE 🔴
Statue of Liberty collapses due to strong winds in Guaíba, Brazil.
It is replica, the statue was installed in the early 1900s and is associated with Freemasonry. pic.twitter.com/2saX3FMxvX
— Open Source Intel (@Osint613) December 15, 2025
سوشل میڈیا پر بحث اور قیاس آرائیاں
سوشل میڈیا پر اس واقعے کے حوالے سے مختلف تبصرے سامنے آئے ہیں۔ جہاں کچھ لوگ اس کو محض ایک قدرتی حادثہ قرار دے رہے ہیں، تو کچھ اسے سیاسی یا مذہبی حوالے سے دیکھ رہے ہیں۔
کچھ افراد کا ماننا ہے کہ اس حادثے کا امریکا کے سیاسی منظرنامے پر اثر پڑے گا اور یہ ایک قسم کی پیش گوئی ہے۔
