بنگلہ دیش میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جس میں بھارتی حکومت کے خلاف سخت موقف اختیار کیا گیا۔
جولائی یونٹی کے پلیٹ فارم سے جمع ہونے والے مظاہرین نے بھارتی حکومت کو سخت وارننگ دی ہے۔ کہا گیا ہے کہ اگلی بار ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن میں زبردستی داخل ہو جائیں گے۔
یہ بیان بدھ کو جولائی یونٹی کے پلیٹ فارم سے جاری کیا گیا۔ جو مختلف تنظیموں کا اتحاد ہے جو جولائی تحریک سے وابستہ ہیں۔
مطالبہ
مظاہرین نے یہ مطالبہ کیا کہ شیخ حسینہ کو فوری طور پر واپس لایا جائے۔ ان کاکہناتھاکہ عثمان ہادی پر حالیہ حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔
یہ احتجاجی مارچ ڈھاکہ کے علاقے رام پورہ سے شروع ہوا اور شام کے قریب بدا کے علاقے میں پہنچا۔ جہاں پولیس نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ اس کے بعد مظاہرین نے سڑک پر دھرنا دے دیا۔
مظاہرین کا موقف
مظاہرین نے بھارتی اثر و رسوخ کے خلاف پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ جس میں سابق فوجی افسران، جامعات و کالجز کے طلبہ نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین نے نریندر مودی کو براہِ راست وارننگ دی ۔ بھارت پر جارحیت، سرحدی فائرنگ اور بنگلہ دیش میں جرائم کے مرتکب افراد کو پناہ دینے کے الزامات عائد کیے گئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صورتحال نہ بدلی تو وہ اگلی بار بھارتی ہائی کمیشن میں زبردستی داخل ہو جائیں گے۔


















