برسلز: یورپی رہنماؤں کی جانب سے روس کے منجمد شدہ اثاثوں کو یوکرین کی فوجی مدد کے لیے استعمال کرنے کی تجویز کی حمایت بڑھ رہی ہے۔
یورپی رہنماؤں کے درمیان یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ کیا روس کے منجمد اثاثے استعمال کر کے یوکرین کو فوری فوجی اور شہری مدد فراہم کی جائے یا پھر مشترکہ قرض فراہم کیا جائے۔
امریکی دباؤ کے پیش نظر یہ فیصلہ مزید حساسیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ روس میدان جنگ میں پیش قدمی کر رہا ہے اور کیف پر دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین کا روس پر کاری وار، 210 ارب یورو کے اثاثے غیرمعینہ مدت کیلئے منجمد
یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وون ڈیر لائین نے کہا ہے کہ یوکرین کی حمایت سے زیادہ اہم یورپی دفاعی اقدام کوئی نہیں ہو سکتا، اگلے کچھ دن اس اقدام کو یقینی بنانے میں انتہائی اہم ثابت ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ یورپ کو اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داری خود اٹھانی ہوگی کیونکہ دنیا خطرناک اور سودے بازی پر مبنی ہے۔
بیلجیم، جہاں روس کے سب سے زیادہ €210 ارب اثاثے موجود ہیں، نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ اگر اسکیم ناکام ہوئی اور رکن ممالک نے مدد فراہم نہ کی تو برسلز کو اربوں یورو کا نقصان ہو سکتا ہے۔
روسی مرکزی بینک نے بھی €202 ارب کے نقصان کا دعویٰ کیا ہے، اور بیلجیم کو خدشہ ہے کہ روس کے حامی ممالک مغربی اثاثے ضبط کر سکتے ہیں۔
اٹلی اس معاملے میں بیلجیم کے اہم اتحادی کے طور پر سامنے آیا ہے، وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ قانونی بنیاد کے بغیر روس کے اثاثے استعمال کرنا ماسکو کو “جنگ کے آغاز کے بعد پہلی فتح” دے گا۔
میلونی نے مزید کہا کہ منجمد اثاثے یوکرین کو دینے کے بجائے یورپ کی جانب سے یوکرین کو مشترکہ طور پر قرض کی فراہمی زیادہ بہتر ثابت ہوگی۔
جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز نے €90 ارب روسی اثاثوں کو یوکرین کی فوجی مدد کے لیے دستیاب بنانے کی وکالت کی اور کہا کہ یہ رقم کم از کم دو سال تک یوکرینی فوج کی مالی معاونت کرے گی اور صدر پیوٹن کو واضح پیغام دے گی۔
ہنگری کی مخالفت برقرار، یورپی بجٹ کے استعمال پر ویٹو کی دھمکی
یوکرین کے معاملے پر سخت مؤقف رکھنے والی ہنگری کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے بجٹ کو کیف کے لیے کسی بھی قرض کی ضمانت بنانے کی ہر کوشش کو ویٹو کرے گی۔
ہنگری کے اس اعلان کے باعث یورپی یونین کے اندر متبادل راستوں پر غور مزید تیز ہو گیا ہے، رکن ممالک کی بہت بڑی اکثریت معاوضہ قرض (Reparations Loan) کے حق میں ہے۔
مزی پڑھیں: یورپ کی سرحدیں کمزور؟ خفیہ سرنگوں سے مہاجرین کی یلغار نے ہلا کر رکھ دیا
یورپی یونین کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ کوئی بھی ایسا حل جس کے لیے تمام ممالک کی متفقہ منظوری درکار ہو، میرے خیال میں حقیقت پسندانہ نہیں، اسی لیے ہم دوبارہ معاوضہ قرض کے آپشن کی طرف آ گئے ہیں۔
اس کے برعکس، روس کے منجمد اثاثوں کے بدلے دیے جانے والے مجوزہ “معاوضہ قرض” کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک کی صرف سادہ اکثریت درکار ہوگی۔
تاہم بعض یورپی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ بیلجیم کو اس عمل میں الگ تھلگ کرنا ناقابلِ تصور ہوگا، کیونکہ یورپی یونین میں موجود زیادہ تر منجمد روسی اثاثے بیلجیم ہی میں رکھے گئے ہیں۔
اس منصوبے کے تحت یورپی یونین کیف کو €90 ارب قرض فراہم کرے گی، جو ایور کلیئر کے ذریعے فنڈ کیا جائے گا۔ قرض کی واپسی صرف اس وقت ہوگی جب ماسکو یوکرین کو معاوضہ ادا کرے گا۔
یورپی عہدیداروں کے مطابق روس کے منجمد اثاثوں پر دعویٰ متاثر نہیں ہوگا، تاہم ماسکو نے اس اقدام کو چوری قرار دیا ہے اور بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے۔
اجلاس کی تیاری میں شامل یورپی عہدیداروں نے کہا کہ “معاوضہ قرض” ہی واحد قابل عمل حل ہے، کیونکہ یورپی بجٹ کا استعمال متفقہ منظوری کا متقاضی ہے، جو ہنگری کی مخالفت کے باعث ممکن نہیں۔
یاد رہے کہ یورپی یونین نے گزشتہ ہفتے ہنگامی اختیارات استعمال کرتے ہوئے روسی اثاثوں کو غیر معینہ مدت کے لیے منجمد کیا تاکہ ممکنہ ویٹو سے بچا جا سکے۔
بیلجیم نے تجویز دی کہ یہ ہنگامی اختیارات یوکرین کے لیے قرض کے لیے بھی استعمال ہو سکتے ہیں، لیکن دیگر ممالک نے اسے قانونی طور پر قابل قبول نہ قرار دیا۔



















