Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

یمن میں قیدیوں کے تبادلے پر حکومت اور حوثیوں کے درمیان معاہدہ

عمان نے حکومت اور حوثیوں کے درمیان 2014 سے جاری تنازع کے حل میں ثالث کا کردار ادا کیا

مسقط: یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت اور حوثی گروپ نے قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدہ طے کر لیا ہے۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق اس معاہدے کے نتیجے میں تقریباً تین ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے۔

اقوام متحدہ کے یمن کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے بتایا کہ معاہدہ عمان کے دارالحکومت مسقط میں تقریباً دو ہفتے کی بات چیت کے بعد طے پایا ہے۔

ان کے مطابق عمان نے حکومت اور حوثیوں کے درمیان 2014 سے جاری تنازع کے حل میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

گرنڈبرگ نے اسے “مثبت اور معنی خیز قدم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ یمن بھر میں قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات کم کرنے میں مدد دے گا۔

حوثی وفد کے رکن عبدالقادر المرتضی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے آج دوسرے فریق کے ساتھ ایک بڑے پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے 1,700 قیدیوں کے بدلے ان کے 1,200 قیدی رہائی پائیں گے، جن میں سات سعودی اور 23 سوڈانی شامل ہیں۔

حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس نئے تبادلے میں ہزاروں جنگی قیدی رہا کیے جائیں گے، جن میں دو سعودی ایئر فورس کے پائلٹ بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ یمن میں حکومت اور حوثیوں کے درمیان جاری جنگ، جو زیادہ تر 2022 کے بعد منجمد ہے، نے ہزاروں افراد کی جانیں لے لی ہیں اور دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک پیدا کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً 20 ملین یمنی لوگ بقا کے لیے امداد پر انحصار کرتے ہیں جبکہ تقریباً پانچ ملین بے گھر ہیں۔