Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

مسجد نبویؐ کے خوش الحان مؤذن کی رقت آمیز آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی

ان کے دادا اور والد دونوں نے بھی مسجد نبویؐ میں مؤذن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں

مسجد نبویؐ میں 25 سالوں سے گونجنے والی اذانوں کی روح میں شامل ایک مانوس، پُرسوز اور رقت آمیز آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی۔

مسجد نبویؐ کے خوش الحان مؤذن، شیخ فیصل نعمان خالقِ حقیقی سے جا ملے، اور یوں مدینہ منورہ کی فضاؤں میں ایک گہری اداسی چھا گئی۔

عرب میڈیا کے مطابق شیخ فیصل نعمان کو تقریباً 25 برس تک مسجد نبویؐ میں اذان دینے کی سعادت حاصل رہی۔

سنہ 2000 میں انہیں باضابطہ طور پر مؤذن مقرر کیا گیا، مگر اذان دینا ان کے لیے محض ایک منصب یا ذمہ داری نہیں تھا، بلکہ یہ ان کے خاندان کی مقدس وراثت تھی۔

ان کے دادا اور والد دونوں نے بھی مسجد نبویؐ میں مؤذن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

شیخ فیصل کے والد کم عمری میں اس عظیم منصب پر فائز ہوئے اور 90 برس سے زائد عمر تک مسجد نبویؐ میں اذان دیتے رہے۔

 

بعد ازاں یہی سعادت شیخ فیصل نعمان کے حصے میں آئی، جن کی آواز رفتہ رفتہ مسجد نبویؐ کے روحانی ماحول کا لازمی حصہ بن گئی۔

شیخ فیصل نعمان کی نمازِ جنازہ فجر کے وقت ادا کی گئی، جبکہ انہیں مدینہ منورہ کے تاریخی اور مقدس قبرستان جنت البقیع میں سپردِ خاک کیا گیا۔

جنت البقیع وہ بابرکت سرزمین ہے جہاں رسول اللہ ﷺ کے اہلِ خانہ اور جلیل القدر صحابہ کرامؓ آرام فرما ہیں، اور اب اسی مقدس مقام میں شیخ فیصل نعمان بھی محوِ استراحت ہیں۔

مسجد نبویؐ کی انتظامیہ نے ایک جذباتی پیغام کے ساتھ شیخ فیصل نعمان کی آخری اذان بھی شیئر کی، جو انہوں نے 2 نومبر کو دی تھی۔

یہ اذان، جو لاکھوں دلوں کو عبادت کی طرف بلاتی رہی، ان کی زندگی کی آخری پکار ثابت ہوئی اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو کر دنیا بھر کے مسلمانوں کی آنکھیں نم کر گئی۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ شیخ فیصل نعمان کی آواز مسجد نبویؐ کے ماحول میں اس طرح رچ بس گئی تھی کہ وہ ہمیشہ سماعتوں میں گونجتی رہے گی، چاہے وہ اب دنیا میں موجود نہ ہوں۔

مسجد حرام اور مسجد نبویؐ کے امور کے سربراہ، شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے بلندیٔ درجات اور مغفرت کی دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ شیخ فیصل نعمان نے اپنی پوری زندگی مسجد نبویؐ میں اذان کے ذریعے اللہ کے پیغام کو بلند کرنے میں گزاری، اور یہ عظیم خدمت ان کے لیے ہمیشہ صدقۂ جاریہ بنی رہے گی۔

مدینہ منورہ کی فضاؤں میں اب بھی اذان گونجتی ہے، مگر بہت سے دل گواہ ہیں کہ شیخ فیصل نعمان کی وہ مخصوص، رقت آمیز آواز ایک عہد کی علامت تھی—جو اب یادوں میں زندہ رہے گی۔