Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

بھارتی فوج کی سوشل میڈیا پابندی کے پیچھے بڑھتی بے چینی اور داخلی تنقید

ایک عیسائی فوجی کے کورٹ مارشل اور فوجیوں کی حکومت مخالف نعرہ بازی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں

نئی دہلی: مودی حکومت اور بھارتی عسکری قیادت پر بڑھتی تنقید کے ردعمل میں بھارتی فوج نے سوشل میڈیا پر پابندی کی نئی پالیسی جاری کی ہے۔

بی بی سی کے مطابق انسٹاگرام، فیس بک، ایکس اور دیگر پلیٹ فارمز پر فوجی اہلکاروں کے تبصرے، لائیک یا شیئر کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اگرچہ بظاہر یہ پابندی سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر لگائی گئی ہے، مبصرین کے مطابق پس منظر میں عوامل زیادہ پیچیدہ اور تلخ ہیں۔

بھارتی فوج میں بڑھتی بے چینی، حکومتی پالیسیوں پر تنقید، اور ہندوتوا نظریے کے زیر اثر آنے کے خدشات اس فیصلے کی اہم وجوہات ہیں۔

سوشل میڈیا پر پابندی ایسے وقت میں نافذ کی گئی ہے جب فوجی اہلکار اور سابق افسران مودی حکومت پر کھل کر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔

حالیہ دنوں میں ایک عیسائی فوجی سیموئیل کمالیسن کے کورٹ مارشل اور بہار میں فوجیوں کی حکومت مخالف نعرہ بازی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، جس نے عوامی ردعمل کو مزید بڑھایا۔

ماہرین کے مطابق بھارتی فوج میں سوشل میڈیا پابندی کا مقصد محض سیکیورٹی نہیں بلکہ فوج کے اندر بڑھتی تنقید اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے۔

اس اقدام نے بھارت میں سول اور ملٹری تعلقات اور فوج کے غیرجانبدار کردار پر نئے مباحثے کو جنم دیا ہے۔

مزید تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ خود نمائی، ہنی ٹریپنگ کے خدشات، قیادت پر تنقید اور فوجیوں کی داخلی بے چینی اس سخت پابندی کی دیگر اہم وجوہات ہیں۔