Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

سعودی اتحاد کا یمنی  بندرگاہ پر حملہ، اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل کا الزام

اتحادی فضائیہ نے منگل کی صبح ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کو نشانہ بنایا

صنعا : سعودی فوجی اتحاد نے یمن کی بندرگاہ پر ایک محدود فوجی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی اسلحہ اور جنگی گاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے۔

سعودی فوجی اتحاد کا الزام ہے کہ غیر ملکی حمایت یافتہ جہاز جنوبی علیحدگی پسند تنظیم، سدرن ٹرانزیشنل کونسل (STC)، کو اسلحہ فراہم کر رہے تھے۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SPA) کے مطابق اتحادی فضائیہ نے منگل کی صبح کارروائی کی، جس میں وہ ہتھیار اور فوجی گاڑیاں نشانہ بنائی گئیں جو بندرگاہ پر اتاری جا چکی تھیں۔

اتحادی ترجمان ترکی المالکی نے بتایا کہ دو جہاز ہفتہ اور اتوار کو بغیر اجازت مکلا بندرگاہ میں داخل ہوئے، اپنے ٹریکنگ سسٹمز بند کیے اور بڑی مقدار میں اسلحہ اور جنگی سازوسامان اتارا، جو مبینہ طور پر STC کی مدد کے لیے تھا۔

ترکی المالکی کے مطابق اسلحے کی موجودگی سے پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر اتحادی افواج نے یہ محدود کارروائی کی۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق حملہ خاص طور پر اسی ڈاک کو نشانہ بنایا گیا جہاں کارگو اتارا گیا تھا۔

سعودی اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں کوئی جانی نقصان یا ضمنی تباہی نہیں ہوئی اور کارروائی بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق کی گئی۔

دریں اثنا، سعودی حمایت یافتہ یمن کے صدارتی کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے حملے کے بعد بیان دیا کہ متحدہ عرب امارات کی تمام افواج کو 24 گھنٹوں کے اندر یمن چھوڑ دینا چاہیے۔

یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب حالیہ ہفتوں میں STC اور یمنی حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس ماہ کے آغاز میں STC نے اتحادی حمایت یافتہ یمنی سرکاری افواج کے خلاف کارروائیاں کی تھیں۔

سعودی وزیرِ دفاع خالد بن سلمان آل سعود نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان دیتے ہوئے STC سے مطالبہ کیا کہ وہ دو صوبوں کا کنٹرول پرامن طریقے سے حکومت کے حوالے کرے۔

دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور پائیدار حل کے لیے سفارت کاری جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔