بنکاک: جنگ بندی معاہدے کے تحت تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے 18 فوجیوں کو رہا کر دیا ہے، جن کو جولائی میں حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کے بعد کیا گیا ہے، جو سرحدی جھڑپوں کے خاتمے کے لیے طے پایا تھا۔
تھائی لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے مطابق فوجیوں کی واپسی “نیک نیتی اور اعتماد سازی” کے اظہار کے طور پر کی گئی ہے۔
کمبوڈیا کی وزارتِ قومی دفاع نے تصدیق کی کہ یہ فوجی بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کمبوڈیا پہنچے، جہاں انہوں نے تھائی تحویل میں 155 دن گزارے۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی اس ماہ کے آغاز میں دوبارہ اس وقت بھڑک اٹھی تھی جب جولائی میں ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ٹوٹ گیا۔
اس معاہدے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔
سرحدی لڑائیوں کے نتیجے میں کم از کم 101 افراد ہلاک اور دونوں جانب سے پانچ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔
جھڑپوں میں جنگی طیاروں کی پروازیں، راکٹ حملے اور توپ خانے کا استعمال بھی شامل تھا۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے ہفتے کے روز نئی جنگ بندی پر اتفاق کیا جو دوپہر 12 بجے نافذ العمل ہوئی۔
فوجیوں کی واپسی منگل کو متوقع تھی، تاہم تھائی لینڈ نے جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے عمل مؤخر کر دیا تھا، جس کی کمبوڈیا نے تردید کی۔



















