
بھارت نےکوروناوائرس کی فوری تشخیص کرنےوالی چینی کِٹس کی شکایات موصول ہونےکےبعدبڑاآرڈرمنسوخ کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارےکےمطابق بھارت کی جانب سےکوروناکی فوری تشخیص کی 5 لاکھ کِٹس منگوائی گئی تھیں تاہم اب یہ آرڈرمنسوخ کردیاگیاہے۔
رپورٹ کےمطابق بھارتی حکومت نےمختلف ریاستوں کےاسپتالوں اورلیبارٹریوں میں پہلےسےموجودایسی کِٹس بھی واپس لینےکا فیصلہ کیاہے۔
میڈیارپورٹس کےمطابق بھارت کی بہت سی ریاستوں سے کِٹس کےحوالےسےشکایات سامنےآئی ہیں کہ ان سےنتائج ٹھیک نہیں آرہےاورصرف5 فیصدٹیسٹ کےنتائج ہی درست آرہےہیں جبکہ ایسےمریض جن کاٹیسٹ مثبت تھاوہ بھی ان کِٹس کےذریعےکیے گئےٹیسٹ میں کلیئرقراردیئےگئے۔
دوسری جانب چین نےبھارت کےچینی کِٹس میں خرابیوں کےدعوے کومستردکردیاہے۔
نئی دہلی میں چینی سفارت خانےکےترجمان کا کہناہے چین سےبرآمد کیےجانےوالےطبی آلات اورسامان کےمعیارکوخاص اہمیت دی جاتی ہے اورچینی مصنوعات کوناقص اورخراب کہنا انصاف کےتقاضوں کےخلاف اورغیر ذمہ دارانہ ہےجس سے تعصب بھی ظاہرہوتاہے۔
واضح رہےکہ فوری تشخیص کےلیےاستعمال ہونےوالی یہ کِٹس کوروناوائرس کا پتا نہیں لگاتی ہیں،یہ متاثرہ شخص کےخون میں موجوداینٹی باڈیزکاتعین کرتی ہیں اورانہیں 30 منٹ میں کوروناکےٹیسٹ کےنتائج حاصل کرنےکےلیےاستعمال کیاجاتاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News