کورونا وائرس کی ایک ڈیلٹا قسم جسے بی 16172 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک تک پہنچ چکی ہے۔
کورونا کی یہ قسم جس کا نام ڈیلٹا ہے وہ گزشتہ چند ماہ سے دنیا بھر میں زیادہ تیزی اور مؤثر انداز میں پھیل رہی ہے جبکہ اس سے پہلے کی اقسام اس حد تک اثر انداز نہیں تھیں۔
اس حوالے سے چینی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ کوئی بھی ویکسین کورونا جیسے مرض سے لڑنے میں 100 فیصد کارآمد نہیں ہے تاہم تحقیق پتا چلا ہے کہ چین کی مقامی کورونا وائرس ویکسینز شدید کیسز اور اموات کی شرح فعال طور پر کم کرتی ہے۔
اس حوالے سے ایک تحقیق بھی کی گئی ہے جس میں شامل افراد میں 61.3 فیصد نے سائنوویک ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کی تھیں جبکہ 27.5 فیصد نے سائنو فارم ویکسین استعمال کی تھی۔ 10.4 فیصد افراد نے دونوں کمپنیوں کی ویکسینز کے امتزاج کو استعمال کیا تھا۔
تحقیق میں محدود نمونوں کی بنیاد پر یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سنگل شاٹ ویکسینز کی افادیت کووڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے محض 14 فیصد تھی۔
تحقیق کے مطابق 2 خوراکوں والی چینی ویکسینز مردوں کے مقابلے میں خواتین میں بیماری کے خلاف زیادہ مؤثر ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی ویکسین کی 2 خوراکوں سے بیماری کی معتدل علامات سے 70.2 فیصد تحفظ ملا جبکہ سنگین علامات کی روک تھام میں ان کی افادیت 100 فیصد رہی۔
اس وائرس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قسم ایلفا قسم کو پیچھے چھوڑ رہی ہے اور شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ زیادہ بہتر طریقے سے پھیل رہی ہے۔
کورونا کی اقسام سے بچاؤ کے لئے کورونا ویکسین کا استعمال کیا جارہا ہے جو کہ ایک بڑے پیمانے پر پوری دنیا میں لگوائی جارہی ہے۔
کورونا ویکسین کی مدد سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ انسان کو کورونا کے خلاف مؤثر انداز سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
وہیں دوسری جانب چینی سائنسدانوں نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین میں لگائی جانی والی ویکسین ڈیلٹا وائرس کے خلاف بہترین ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News