پٹرول کی قلت کے حوالے سے پیٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کی۔
وفاقی وزیر عمر ایوب نے ملک میں جاری پٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا جبکہ پٹرول بحران کے ذمہ داران کی سخت ایکشن کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے ڈی جی آئل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اس موقع پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالاکنڈ، فیصل آباد اور حیدرآباد ڈویژنز میں اضافی پٹرول فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔
وزرات پٹرولیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ڈپو اور پٹرول ریٹیلرز کا معائنہ کرے گی جبکہ کمیٹی کی سفارشات پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزرات پٹرولیم کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں 214,536 میٹرک ٹن قابل استعمال پٹرول موجود ہے اور یہ پٹرول آئندہ دس دن کے لیے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
دوسری جانب ملک بھر میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے، شہری چوتھے روز بھی پیٹرول کے حصول کیلئے خوار ہوتے رہے۔
پٹرول کی عدم دستیابی پر جسٹس قیصر رشید کا نوٹس
اوگرا نے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکر ٹریز کو خطوط لکھ دیے۔
اوگرا کی جانب سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے پیٹرول پمپس کےخلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پیٹرول پمپس پر پیٹرول کے حصول کیلئے عوام کی لمبی لائنیں لگ گئیں، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگر) کے ایکشن کے باوجود پیٹرول پمپوں پر سپلائی بحال نہ ہو سکی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News