
احتساب عدالت میں خواجہ برادرن کےخلاف پیراگون ریفرنس میں خواجہ برادران سعدرفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کر دی گئی۔
تفصیلات کےمطابق احتساب عدالت میں پیراگون ریفرنس کی سماعت کےدوران غیر واضح دستاویزات کی وجہ سے ملزمان پرفردجرم عائدنہ کی جاسکی۔ عدالت نے ملزمان کودوبارہ 4ستمبر کوپیش کرنےکاحکم دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئےتفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ملزمان کی ریفرنس کی واضح دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیاہے۔
کمرہ عدالت میں ریفرنس کی سماعت کے دوران ملزمان ندیم ضیاء ،عمرضیاء اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے دیاگیاجبکہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو آئندہ سماعت پر ساڑھے نو بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاگیاہے۔
واضح رہے کہ خواجہ سعدرفیق اورخواجہ سلمان رفیق کوجوڈیشل ریمانڈختم ہونےپرعدالت کے روبروپیش کیاگیا۔
کمرہ عدالت میں ریفرنس کی سماعت کے آغازپر وکیل صفائی امجد پرویز ایڈووکیٹ نےاستدعا کی کہ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کرنےکیلئے قانون پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ کاکہناتھاکہ
نیب آرڈیننس 2009ء کی دفعہ 265 سی کےتحت ریفرنس نقول کی فراہمی کے 7 روز بعد فردجرم عائد کی جا سکتی ہے۔
اس موقع پراحتساب عدالت کےجج جوادالحسن نے ریمارکس دیتے ہوئےکہاکہ آئین کےآرٹیکل 10 اے کے تحت ملزم اور پراسکیوشن کو فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے گا،عدالت ملزموں پر فرد جرم آج ہی عائد ہوگی۔جس پرامجد پرویزایڈووکیٹ نےعدالت سےاستدعا کی کہ آج مقدمہ کا تفتیشی افسر بھی نہیں آیا اس لئے فرد جرم عائد نہ ہی جائے۔
عدالت میں نیب کےپراسیکیوٹرنے کہاکہ تفتیشی افسر میڈیکل رخصت پر ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نےفرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ریفرنس کی متعدد دستاویزات دھندلی اور غیر واضح ہیں۔ جس پرجج نے استفسار کیاکہ کیا عدالتی ریکارڈ میں موجود ریفرنس کی دستاویزات بھی واضح ہیں یا نہیں؟
بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر خواجہ برادران کیخلاف ریفرنس کی پہلے نمبرپرسماعت کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ کیا ان ملزمان کوجلدی لایا جا سکتا ہے؟جس پر امجد پرویزایڈووکیٹ کاکہناتھاکہ
اگرعدالت حکم دے تو ملزمان کو جلدی پیش کیا جا سکتا ہے۔ ہائی پروفائل کیسز کی وجہ سے سڑکیں بند رہتی ہیں۔
عدالت میں پراسیکیوٹر نیب کی جانب سے کہا گیاکہ عدالتی ریکارڈ میں موجود دستاویزات کو دیکھنے کے بعد ہی ان کے واضح ہونے کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
پراسیکیوٹرنیب کاکہناتھاکہ ملزمان نے پیراگون سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے 59 کروڑ کا فراڈ کیا۔ملزمان نے پیرا گون سوسائٹی میں 50 کنال سےزائد سرکاری اراضی کو شامل کیا گیا۔
پراسکیوٹرنیب کامزید کہناتھاکہ پیراگون سوسائٹی میں 93.6 فیصد شیئرزہولڈر کے مالک خواجہ سعد، سلمان رفیق اور ندیم ضیاء ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے پیراگون سٹی سے 5 کروڑ 80 لاکھ کے مالی فوائد حاصل کئےجبکہ خواجہ سلمان رفیق نے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مالی فوائد حاصل کئے۔
پراسکیوٹر نیب نے کہاکہ پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔
قبل ازیں خواجہ برادران کی پیشی کےمدنظراحتساب عدالت کی سکیورٹی سخت کر دی گئی اورسیکرٹریٹ چوک سےایم اے او کالج چوک تک کنٹینرزاورخاردار تاریں لگا کر سڑک بندکردی گئی۔ احتساب عدالت میں سیکیورٹی کیلئےپولیس اہلکاروں کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News