Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

دمہ، یہ مرض کس حد تک جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟

Now Reading:

دمہ، یہ مرض کس حد تک جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟

دمہ، یہ سانس کی بیماری ہے جسے انگریزی میں asthama کہا جاتا ہے۔

اس بیماری میں سانس کی نالیاں تنگ ہوجاتی ہیں اورسانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

اس بیماری میں بنیادی طور پرپھیپھڑوں کی دوبڑی نالیاں جو سانس لینے میں مددگار ہوتی ہیں سوجن کاشکارہوجاتی ہیں۔

اس مرض کی تشخیص کے لئے  میڈیکل ٹیسٹ میں خون کی جانچ، ایکسرے، خون میں آکسیجن کے مقدار کی جانچ، پھیپھڑوں کی حرکت کی جانچ، اسپائرومیٹری اور الرجی ٹیسٹ کے ذریعے دمہ کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔

اس کے علاج کے لئے مریض کو اپنے روزمرہ معمولات تبدیل کرنا ہوں گے، اگر وہ کسی بھی قسم کے نشے کا عادی ہوتو فوراً اسے چھوڑ دے، بیڑی سگریٹ، الکوحل، تمباکو اور نشہ آور ادویات کے استعمال سے پرہیز کرے جبکہ دھول مٹی اورہوائی آلودگی سے خود کو بچائے۔

Advertisement

اس کے علاوہ اگر موسم کی تبدیلی سے بھی نقصان ہوتا ہو تو اس کے لیے بھی حفاظتی اقدامات اختیار کرے۔

صرف بڑوں میں ہھی نہیں بلکہ بچوں میں بی اس بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے ، اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ  شیرخوار بچوں کو دمے سے محفوظ رکھنے کی بہترین دوا ماں کا دودھ ہے۔

خیال رہے کہ اگر آپ چھوٹے بچوں میں دودھ پینے کے دوران بے چینی محسوس کریں اور وہ تکلیف میں دکھائی دیں تو یہ دمہ کی علامت ہوسکتی ہے، لہٰذا انہیں فوری طور پر ڈاکٹر کو دِکھانے کی ضرورت ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
ملیریا کی علامات، احتیاطی تدابیر اور علاج
ڈپریشن جیسے مرض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟ تو یہ آسان عادت اپنالیں
رات کو آنکھ کھلے تو ہمیں پانی کا استعمال کیوں نہیں کرنا چاہیے؟
کیک میں موجو یہ عام جز، آپ کو دائمی امراض میں مبتلا کرسکتا ہے
ان 8 عادتوں سے دور رہیں، جو بڑھاپے کے عمل کو تیز کرتی ہیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر