برطامیہ میں اومی کرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیوں کو سخت کردیا گیا ہے۔
لندن میں نیوز کانفرنس کے دوران برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ملک میں اومی کرون کے 568 کیسز سامنے آنے کے بعد ہمیں کچھ پابندیاں لگانی پڑیں گی۔
متعلقہ خبر: برطانیہ میں اومی کرون کیسز میں 50 فیصد اضافہ
بورس جانسن نے کہا کورونا کیسز میں اضافہ اسپتالوں پر بوجھ کا باعث بن سکتا ہے، اس صورت حال میں سب سے افسوسناک پہلو اموات کا ہے، ہمیں امید ہے کہ صورت حال بہتر ہوجائے گی۔
برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے لوگ گھر میں رہ کر کام کریں، پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ نائٹ کلبس اور بھیڑ بھاڑ کی دیگر جگہوں میں جانے کے لیے بھی کوویڈ پاس دکھانا ضروری ہوگا۔
متعلقہ خبر: اومی کرون کے خلاف فائزر ویکسین موثر کام کرے گی، فائزر کمپنی کا دعوی
برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز کی تعداد رپورٹ ہوئے کیسز سے 20 گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔
متعلقہ خبر: دنیا اومی کرون کے خلاف زیادہ موثر اقدامات کرے
واضح رہے کہ برطانیہ نے رواں برس جولائی میں ہی کوویڈ پابندیوں کو ختم کردیا تھا۔ چند روز قبل بورس جانسن نے اعلان کیا تھا کہ کورونا کی ممکنہ چوتھی لہر کے باوجود پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News