جاپان کی حکومت اومیکرون ویریئنٹ کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر دارالحکومت ٹوکیو اور دیگر علاقوں میں سماجی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
عالمی وباء کے دوران جاپان نے کبھی لاک ڈاؤن کا نفاذ نہیں کیا۔ اس کے بجائے حکومت نے ریسٹورانٹ اور دیگر جگہوں کو جلد بند کرنے پر زور دیا ہے۔
جاپان کے متعدد علاقوں میں ہجوم واپس آگیا ہے۔ اسٹورز اور تقاریب میں لوگوں کا رش لگ رہا ہے جبکہ، کووڈ-19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
جاپانی حکومت کے ترجمان نے منگل کو کہا کہ پابندی کے متعلق حکم اس ہفتے میں حتمی ہو جائے گا اور ممکنہ طور ان پابندیوں کا اطلاق جمعے سے ہو جائے گا۔
ان پابندیوں کا اطلاق تقریباً تین ہفتوں تک 16 علاقوں میں ہوگا جن میں اوکِناوا، یاماگُچی اور ہیروشیما شامل ہیں۔ ان علاقوں میں اس ماہ کے شروع میں پہلے ہی کچھ پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔
ایسے شہر جہاں انفیکشنز کی تعداد بڑھ رہی ہے، جیسے کہ اوساکا، انہیں شاید پابندیاں لگنے والے شہروں میں بعد میں شمار کیا جائے۔
چیف کیبنیٹ سیکریٹری ہیروکازو ماٹسُنو نے رپورٹروں کو بتایا کہ اینفیکشنز کی تعداد اس رفتار سے بڑھ رہی ہے جس کی نظیر نہیں ملتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیزی سے انفیکشنز کے پھیلنے کے متعلق یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ اسپتال کے نظام کے وسائل شاید کم پڑ جائیں۔
انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اگر لوگوں کے کوارنٹائن یا اسپتال میں داخل ہونے کی تعداد زیادہ تیزی سے بڑھی تو شاید اضافی اقدامات بھی لیے جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News