آج ہم آپکو بتائیں گے کہ معروف سرچ انجن گوگل پر نیند سے متعلق سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے 5 دلچسپ سوالات کونسے ہیں۔
بستر پر لیٹنے کے بعد جلد نیند کیسے آئے؟
ہر ماہ دنیا بھر سے اوسطاً 2 لاکھ 15 ہزار مرتبہ یہ سوال سرچ کیا جاتا ہے کہ جلد نیند کیسے آئے؟
ماہرین کے مطابق اس کا انحصار آپ کے سلیپ ہارمون ‘میلاٹونن’ پر ہوتا ہے، دراصل مختلف اوقات میں جاگنا اور پھر سونا آپ کے اندر کے نظام کو کنفیوز کردیتا ہے، یعنی آپ کے سونے کے اوقات کار میں مسلسل تبدیلی کی وجہ سے نیند اثر انداز ہوتی ہے۔
جب آپ مسلسل سونے اور جاگنے کے وقت تبدیل کریں گے، تب جسم میں ہارمون میلاٹونن کا اخراج وقت پر نہیں ہوگا، لہٰذا کوشش یہ کرنی چاہیے کہ سونے کا وقت ایک رکھیں، اس میں مسلسل تبدیلی نہ آئے۔
انسان کو کتنی نیند کی ضرورت ہوتی ہے؟
دنیا بھر سے گوگل پر یہ سوال تقریباً 1 لاکھ 5 ہزار بار سرچ کیا گیا، اس کا جواب یہ ہے کہ ہر عمر کے فرد کو مختلف نیند چاہیے ہوتی ہے۔
جیسا کہ ایک نوزائیدہ کے لیے جاگے رہنے سے زیادہ بہتر سوتے رہنا ہے، 13 سے 18 سال کے بچوں کو آٹھ سے 10 گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے۔
ایشلی ہینزورتھ کا کہنا ہے کہ بالغوں کو ایک رات میں کم از کم سات گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے جیسے عمر بڑھتی جاتی ہے انسان کو اتنی ہی زیادہ نیند کی ضرورت ہوگی کیونکہ سونے کے انداز بدل جاتے ہیں۔
نیند کا فالج کیا ہے؟
ایشلی کے مطابق نیند کا فالج نیند کے اس حصے کے وقت ہوتا ہے جب Rapid eye moment (REM) ہو، اس وقت انسان کوئی بہت ہی گہرا خواب دیکھ رہا ہوتا ہے، اور جذبات یا ہیجان کی شدت کی صورت میں انسان کا اپنے پٹھوں پر اختیار ختم ہو جاتا ہے، اور وہ حرکت کرنے کے قابل نہیں رہتا۔
اکثر یہ سوتے وقت یا جب آپ جاگنا چاہ رہے ہوں ، اس وقت ہوتا ہے، آپ بات نہ کر پارہے ہوں، آنکھیں نہ کھول پارہے ہوں اور دماغ کام کررہا ہو، تو یہ نیند کا فالج کہلاتا ہے۔
میں سو کیوں نہیں پارہا؟
89 ہزار 900 مرتبہ پوچھے جانے والے سوال پر ایشلی ہینزورتھ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز عموماً ایسے افراد میں بیماری انسومنیا یا بے خوابی کی تشخیص کرتے ہیں، لیکن اس کی کئی وجوہات اور بھی ہیں۔
انہوں نے کہا یہ حالت انزائٹی، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کی وجہ سے ہوتی ہے، بہت زیادہ کیفین لینے سے بھی آپ کو انسومنیا ہوسکتا ہے۔
سلیپ اپنیا کیا ہے؟
ایشلی کے مطابق سلیپ ایپنیا ایک ایسا عارضہ ہے جہاں سوتے وقت انسان سانس نہیں لے پاتا، اس کا سانس بند ہونے لگتا ہے، اس کا اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ شدت اختیار کرلیتا ہے۔
اس کی علامات کیا ہیں؟
اس کیفیت میں انسان سوتے وقت ہانپنے لگتا ہے، خراٹے لینا، دم گھٹنے کی آوازیں، اونچی آواز میں خراٹے لینا، اور اکثر رات بھر جاگنا شامل ہیں۔
اس عارضے میں مبتلا افراد دن کے وقت تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں اور سر درد یا موڈ میں تبدیلی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں https://bit.ly/3Tv8a3P اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News