ہاتھ دھونا حفظان صحت کے اصولوں میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے اسی سے صفائی کا آغاز ہوتا ہے اور اگر ہاتھ صاف نہ ہو تو یہی کئی امراض کی بنیادی وجہ بنتا ہے۔
یوں تو صاف پانی سے دھونا بھی کسی حد ہاتھوں سے گرد اور میل کو صاف کردیتا ہے لیکن مختلف جراثیم کے لیے صابن کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ بہت سے جراثیم اور بھی سخت جاں ہوگئے ہیں اسی لیے ایسے صابن کا انتخاب کرنا ضروری ہے جو ان سے تحفظ فراہم کر سکے۔
ڈاکٹر زیون کو لام کے مطابق بازار میں صابن کی کئی اقسام دستیاب ہیں جو مختلف طرح کی جلد کے لیے تیار کیے گیے ہیں جیسے کچھ کو موئسچرائز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ دیگر میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات ہیں۔ تاہم ہاتھ دھونے کے لیے کوئی بھی صابن جیسے باریا لیکویڈ سوپ استعمال کریں وہ گندگی کو صاف اور جراثیم سے آپ کو تحفظ فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر زیون کو لام نے مزید کہا کہ ہاتھ کسی بھی صابن سے دھوئیں صفائی کا عمل 20 سیکنڈ پر مشتمل ہونا چاہئے۔ انگلیوں کے درمیان اور ناخنوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ جبکہ ہاتھ دھونے کے عمل میں پانی کے ٹھنڈا یا گرم ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا دونوں ہی بہتر صفائی کو یقینی بناتے ہیں۔
ہاتھ دھونے کو اپنی عادت بنا لیں، کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں، کھانسی، چھینک، باتھ روم سے باہر نکلنے پر ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا ہر گز نہ بھولیں۔
اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ بار بار ہاتھ دھونے سے ہاتھوں کی جلد خشک ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں موئسچرائز کا استعمال ضرور کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News