پرویز مشرف کے خلاف جو ایکشن لیا گیا وہ غیر قانونی ہے، اٹارنی جنرل
اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف جو ایکشن لیا گیا وہ غیر قانونی ہے اور ہمارا نظریہ ہے کہ ہر شخص کو انصاف ملنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس بریفننگ میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں کسی کے حق میں یا حمایت میں بات نہیں کر رہا اور نہ ہی کسی فرد کی حمایت میں بات کر رہا ہوں ، میں صرف انونی نکات پر بات کررہاہوں اور آج جو فیصلہ سنایاگیا جس میں غیرحاضر پرویزمشرف کوسزا ئےموت سنائی گئی ۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ یہ کیس سپریم کورٹ کی ہدایت کےمطابق شروع کیاگیا ، اس شکایت میں کہاگیا پرویزمشرف نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ شکایت کے مطابق یہ خلاف ورزی آرٹیکل 6 کےزمرےمیں آتی ہےلہذاغداری کامقدمہ کیا جائے۔
انور منصور خان نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف نے یہاں رہتے ہوئے اپنے اوپر فرد جرم بھی سنی، مشرف کے خلاف جو ایکشن لیاگیا وہ ایکشن غیر قانونی ہے کیونکہ وہ اس وقت بیمار ہیں اور آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان کا کہنا تھا کہ غیر موجودگی میں سزا دی گئی،کیا جلدی تھی فیصلہ سنانے کی، پرویز مشرف کو سنا نہیں گیاجبکہ قانون کہتا ہے ہر شخص کو فیئر ٹرائل ملے گا اور ٹرائل صرف فیئر ہونا نہیں چاہیے نظر بھی آنا چاہیے۔
اپنے بیان میں انور منصور خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے اپنی ٹیم کو تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی جبکہ حکومت نے ایک اسٹیج پراپنی ٹیم بدلناچاہیے تا کہ ماضی کی کوتاہیوں کوٹھیک کیاجائے۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ کمال کی بات ہےکہ جوفیصلہ سنایاگیا وہ اب تک کسی کے ہاتھ میں نہیں ہے، میں نے درخواست بھی کی کہ مجھے اس کی کاپی دی جائے ، آرڈر وہ نہیں ہوتا جس پر دستخط نہیں ہوتے جبکہ کورٹ نے ان کو سننے سے انکار کیا اور کہا ٹیم تشکیل دیں۔
انور منصور خان نے یہ بھی کہا کہ کمال کی بات ہے کہ جو فیصلہ سنایا گیا وہ اب تک کسی کے ہاتھ میں نہیں ہے، میں نے درخواست بھی کی کہ مجھے اس کی کاپی دی جائے جبکہ جو فیصلہ کیا، وہ اب تک جاری نہیں کیا گیا، آرڈر وہ نہیں ہوتا، جس پر دستخط نہیں ہوتے۔
سنگین غداری کیس، پرویزمشرف کو سزائےموت کاحکم
اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے مزید کہاکہ مقدمے میں فریق بننے کی بیوروکریٹس کی درخواستں بھی مسترد کردی گئیں، اس حکومت کا نظریہ مختلف ہے، ہمارا نظریہ ہے کہ ہر شخص کو انصاف ملنا چاہیے۔
اس موقع پر معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ آج پاکستان جن حالات سے گزررہا ہےتمام اداروں کی تمام ہم آہنگی کی ضرورت ہے جبکہ افواج پاکستان، موجودہ حکومت نے ملکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا اور افواج پاکستان، موجودہ حکومت یکجہتی سےمسائل حل کرنے میں کامیاب ہوئی۔
فردوس عاشق نے کہا کہ افواج کے بہادرجوانوں ،افسران نےاپنےخون سےامن کےدیےروشن کیے جبکہ افواج پاکستان نے ملک کے دفاع کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ہمارے بہادر جوانوں کا حوصلہ بلند رکھنا ہمارا فرض ہے ، آج ایسا فیصلہ آیا جس کے بعد کچھ لوگ مسلسل جشن منارہےہیں جبکہ ہمارے جوان دشمن کےدانت کھٹے کرنے میں مصروف عمل ہیں اور ایسی صورتحال میں سرحدوں پر کھڑے جوانوں کے حوصلے بلند رکھنا ضروری ہے ۔
فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا جنم رول آف لا ،انصاف پسندی کے ساتھ جڑ ا ہے ، جشن منانے والے وہی لوگ ہے جنہوں نے پرویز مشرف سے حلف لیا جبکہ کچھ نادان لوگ اداروں پر تنقید کرکے کیچڑ اچھال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News