
رہنما پاکستان تحریک انصاف فردوس شمیم نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھا کہ اے پی سی بلائیں لیکن انہوں نے کان نہیں دھرا، صوبے میں لاک ڈاون مکمل نہیں کیونکہ لوگ گھروں سے نکل کرکام کررہے ہیں۔
کرچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےفردوس شمیم کا کہناتھا کہ ہم نے سندھ حکومت کے لاک ڈاون کے فیصلے پر ان کاساتھ دیا، وفاقی حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ غریبوں کو راشن پہنچایا جائے گا۔
فردوس شمیم نے مزید کہا کہ ایک نوٹیفیکشن نکالا گیا کہ کچھ فیکڑیاں چلائی جاسکتی ہیں جبکہ کل دو صنعتکاروں کی فیکٹریوں پر چھاپہ مارا گیا اور لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو سے لے کر بلاول بھٹو تک سب نے صنعت کو خراب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت سے سوال ہے کہ کب تک اس قسم کا لاک ڈاؤن برداشت کیا جاسکتا ہے، کیا اس لاک ڈاون میں سندھ کی فصلیں کاشت ہونگی؟؟ کیا سندھ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز سے بات کی؟؟؟ انہوں نے معیشت کا پہیہ روک دیا ہے۔
فردوس شمیم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں تعلیمی ادارے اور تفریحی مقامات بند رہنے چاہئیں، ہم حکومت سے کہتے ہیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں۔
انہوں نےمزید کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے اوسط بل کا طریقہ کار سمجھ نہیں آیا۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف فردوس شمیم نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھا کہ اے پی سی بلائیں لیکن انہوں نے کان نہیں دھرا، صوبے میں لاک ڈاون مکمل نہیں کیونکہ لوگ گھروں سے نکل کرکام کررہے ہیں۔
کرچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےفردوس شمیم کا کہناتھا کہ ہم نے سندھ حکومت کے لاک ڈاون کے فیصلے پر ان کاساتھ دیا، وفاقی حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ غریبوں کو راشن پہنچایا جائے گا۔
فردوس شمیم نے مزید کہا کہ ایک نوٹیفیکشن نکالا گیا کہ کچھ فیکڑیاں چلائی جاسکتی ہیں جبکہ کل دو صنعتکاروں کی فیکٹریوں پر چھاپہ مارا گیا اور لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو سے لے کر بلاول بھٹو تک سب نے صنعت کو خراب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت سے سوال ہے کہ کب تک اس قسم کا لاک ڈاؤن برداشت کیا جاسکتا ہے، کیا اس لاک ڈاون میں سندھ کی فصلیں کاشت ہونگی؟؟ کیا سندھ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز سے بات کی؟؟؟ انہوں نے معیشت کا پہیہ روک دیا ہے۔
فردوس شمیم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں تعلیمی ادارے اور تفریحی مقامات بند رہنے چاہئیں، ہم حکومت سے کہتے ہیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں۔
انہوں نےمزید کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے اوسط بل کا طریقہ کار سمجھ نہیں آیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News