وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ ملک میں ویکسین کا مرحلہ شروع کروانے میں سندھ کا اہم کردار رہا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے، 26 فروری 2020 کو سندھ میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔
وزیر صحت سندھ نے کہا کہ تیاری نہ ہونے کے باوجود سندھ حکومت نے بروقت اور جلد اقدامات اٹھائے، کورونا سے متاثرہ مریضوں کے اعلاج میں درکار تمام انتظامات مکمل کئے جبکہ ڈاکٹر اور ہیلتھ عملے کی تربیت کے ساتھ اسپتالوں میں کورونا وارڈز بنائے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے یہ بھی کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں فیصلے لینے میں سندھ حکومت نے پہل کی جبکہ سندھ پہلا صوبا تھا جس نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جس سے کورونا پر ضابطے میں مدد ملی۔
وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں آج بھی 16 ہزار 500 کورونا کے ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر کئے جارہے ہیں جبکہ اب تک 30 لاکھ کے قریب کورونا کے ٹیسٹ ہوئے جس میں سے 2 لاکھ 57 مثبت کیسز سامنے آئے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں ایک ہزار 195 آئی سی یو بیڈز، 3 ہزار 325 ہائے ڈپیڈنسی یونٹ قائم کئے گئے جبکہ ایک سال کے دوران سندھ میں کورونا کے کیسز کی مجموعی تعداد 8 سے 9 فیصد رہی۔
وزیر صحت سندھ نے کہا کہ مختصر عرصے میں مریضوں کی جان بچانے کے لئے وینٹیلیٹرز کے انتظامات کئے اور یہ بتاتے ہوئے فخر ہو رہا ہے کہ سرکاری سطح پر علاج کے لیے لوگوں کا اعتماد بڑھا۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں کرونا کے اعلاج کی تمام سہولیات مفت فراہم کی گئی، پاکستان کا پہلا انفیکشس ڈزیزز ہسپتال قائم کیا، جس میں دی جانے والی سہولیات کو سراہا گیا۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ پاکستان میں 80 فیصد ویکسینیشن کے بعد ہی حالات نارمل سطح پر آسکتے ہیں، زندگیاں محفوظ رکھنے کی لیے ضروری ہے لوگ کروانا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں، مرحملہ وار ویکسین کا عمل جاری ہے اور سندھ میں تعلقہ سطح پر بھی ویکسین انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News