سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس نے ہندوستانی وزیراعظم کے دورہ امریکہ پہ بڑے احتجاج کی کال دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستانی وزیر اعظم کے خلاف ایک بار پھر امریکہ اور دیگر ممالک میں قتل اور پر تشدد کارروائیوں کے خلاف مقدمے درج کروانے کا اعلان کردیا گیا جبکہ سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کی جانب سے وائٹ ہاؤس سے لے کر اقوام متحدہ تک ہندوستانی وزیراعظم کا پیچھا کرنے کا اعلان بھی کیا گیاہے۔
سکھوں کی تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کے پر امن مظاہروں کے دوران 600 سے زائد افراد کو ریاست نے قتل کیا، مودی کے مظالم کے خلاف وائٹ ہاؤس سے رابطے میں ہیں۔
تنظیم کے مطابق صدر جو بائڈن اور نائب صدر کمالہ ہیریس کو اس حوالے سے خط لکھ دئے گئے جبکہ سینیٹرز اور کانگریس کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لے رہے ہیں۔
سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیو یارک کی فیڈرل کورٹ میں اس حوالے سے پہلے ہی مودی کے خلاف کیس دائر کر رکھا ہے ، ہم سکھوں اور کشمیریوں کے قاتل مودی کو امریکہ میں چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
دوسری جانب امریکہ کی ریاست نیویارک کے سدرن ڈسٹرک کورٹ کے جج جان کرونن نے مودی کو سمن جاری کر دیا۔
سکھوں کی تنظیم نے 17 ستمبر 2021 کو نیو یارک کی عدالت میں کیس فائل کیا تھا، عدالت نے مجسٹریٹ جج کیتھرین پارکر کو کیس کا انچارج جج اپائنٹ کر دیا۔
واضح رہے اس سے قبل کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کے سامنے تاریخ کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔
25 ستمبر کو بھارتی وزیراعظم نریندی مودی کے خلاف اقوام متحدہ کے سامنے ممکنہ طور پر احتجاجی مظاہرہ28ستمبر کو اس وقت کیا جائیگا کہ جب وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News