Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، وزیرخارجہ

Now Reading:

پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، وزیرخارجہ
وزیرخارجہ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی ہے۔

ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب کو افغانستان کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، عوامی رابطوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان مزید افغان مہاجرین  کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

Advertisement

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ افغانستان میں ممکنہ انسانی بحران  رکوانے کیلئے متحرک ہیں۔

دوسری جانب  وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اجلاس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے پہلے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اس اجلاس کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے اس اجلاس میں ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کا جائزہ لینے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آیندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

 شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج، مظلوم کشمیریوں کی اس جبرو استبداد کے خلاف  آواز کو دبانے کیلئے، کالے قوانین کا سہارا لیکر ناقابل بیان مظالم ڈھا رہی ہیں۔ اس بدترین محاصرے اور کرونا وبا کی تباہ کاریوں کے دوران بھی، بھارتی قابض افواج “کارڈن اینڈ سرچ آپریشن” کے نام پر، کشمیری راہنماؤں کی جبری گرفتاریوں، پیلٹ گنز کے استعمال، جعلی پولیس مقابلوں، خواتین اور بچوں کے اغواء، اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل جیسے جبری ہتھکنڈے جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوتوا اور آر ایس ایس کی سوچ کی حامل بی جے پی سرکار کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو مٹانے کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ اپنے مضموم مقاصد کے حصول کیلئے ڈومیسائل قوانین میں ترامیم کر کے بتالیس لاکھ جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

 شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ وہ ہتھکنڈے ہیں جنہیں بھارت سرکار مسئلہ کشمیر کا “حتمی حل” گردانتی ہے، بھارتی بربریت کی تازہ مثال، بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی میت کے ساتھ روا رکھا جانے والا بدترین سلوک ہے جو یکم ستمبر کو طویل  بھارتی نظربندی کے دوران انتقال کر گئے۔

Advertisement

وزیر خارجہ نے کہا کہ سید علی گیلانی نے پچاس سال تک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن کشمیر کی آزادی کے مطالبے سے کبھی پیچھے نہ ہٹے ۔ بڑھتی ہوئی عمر اور صحت کی گرواٹ کے باوجود انہیں علاج کیلئے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عین اس وقت جب ان کے اہل خانہ ان کے انتقال پر سوگ کی حالت میں تھے اور ان کی نماز جنازہ کی تیاری میں مصروف تھے، بھارتی قابض افواج نے گھر میں زبردستی گھس کر ان کے جسد خاکی کو چھین لیا اور نہ اسلامی روایات کے مطابق ان کی نماز جنازہ ہونے دی گئی اور نہ ہی انہیں ان کی وصیت کے مطابق “قبرستان شہیداں” میں تدفین کی اجازت دی گئی۔

وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی حکومت، سید علی گیلانی کے طرز عمل سے اس قدر خوفزدہ تھی کہ اس نے انتقال کے بعد بھی ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا  جبکہ اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنا غاصبانہ تسلط برقرار رکھنے کیلئے انسانی اقدار کی پائمالیاں کرتا رہے گا

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی توجہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کروانے کیلئے، حکومت پاکستان نے ٹھوس شواہد پر مبنی “ڈوزیر” کا اجراء کیا ہے۔ اس 131 صفحات پر مشتمل ڈوزیر میں بھارتی قابض افواج کے سینیئر افسران کی جانب سے 3432 جنگی جرائم کے حوالہ جات دیئے گئے ہیں جبکہ اس ڈوزیر کے ساتھ وہ آڈیو، ویڈیو شہادتیں بھی موجود ہیں جنہیں ہم نے وقت کے ساتھ جمع کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اس اجلاس کو غنیمت جانتے ہوئے سیکرٹری جنرل او آئی سی سے گذارش کروں کا کہ وہ اس ڈوزیر کی کاپیاں او آئی سی کے تمام ممبران میں تقسیم کریں۔ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق منصفانہ طریقے سے حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن کا خواب  شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے گذشتہ فروری میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے حوالے سے “جنگ بندی معاہدے 2003،کی بحالی کو قبول کیا، ہمیں توقع تھی کہ شاید ہندوستان مسئلہ کے حل کی جانب قدم بڑھائے لیکن ہماری توقعات کے برعکس ہندوستان نے جبری ہتھکنڈوں کو مزید بڑھا دیا۔

Advertisement

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ کشمیر تنازعہ کے حل کیلئے تیار ہے لیکن اس کیلئے ہندوستان کو ماحول ساز گار بنانا ہو گا، ماحول سازی کیلئے ہندوستان پانچ اگست 2019 کے یک-طرفہ اقدامات واپس لے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کرے اور مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی تناسب میں کئ گئی تبدیلیوں کو واپس لے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین  عرصہ دراز سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے ایجنڈے پر ہے، آئی سی کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت قابلِ تحسین ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی نے آگے بڑھ کر مظلوم کشمیریوں کے جائز حق، حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کاوشوں کی حمایت کی جبکہ او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب عالمی توجہ مبذول کروانے میں گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج نہتے کشمیری اپنی نظریں او آئی سی اور مسلم امہ کیطرف لگائے بیٹھے ہیں، میری گزارش ہے کہ آپ سب مسئلہ کشمیر کو جنرل اسمبلی، ہیومن رائٹس کونسل سمیت اقوام متحدہ کے تمام فورمز پر اٹھانے میں ہماری بھرپور معاونت کریں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں اگلے سال  او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں آپ سب کی شرکت کا منتظر رہوں گا ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چین کے تعاون سے پہلی پاکستانی ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ
صوبائی وزیر سید ذولفقار علی شاہ کو سندھ کی پبلک لائیربریز سے متعلق بریفنگ
گرین پاکستان انیشیٹیو کانفرنس کا انعقاد، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی شرکت
حکومت نے اچانک عام تعطیل کا اعلان کردیا
کوئی ایسا فیصلہ نہیں جو شہباز شریف نے نواز شریف سے پوچھے بغیر کیا ہو،رانا ثناء اللہ
کلائمیٹ چینج کونسل کا اجلاس، علی امین گنڈا پور نے شکایتوں کے انبار لگا دیئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر