Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہمیں ہر طرح کے منظر ناموں کو سوچتے ہوئے ان کے لئے تیار رہنا ہوگا،وزیر خارجہ

Now Reading:

ہمیں ہر طرح کے منظر ناموں کو سوچتے ہوئے ان کے لئے تیار رہنا ہوگا،وزیر خارجہ
شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں ہر طرح کے منظر کو سوچتے ہوئے ان کے لئے تیار رہنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ’”United (UFC) for Consensus “‘ کے وزارتی اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  آج دنیا کو درپیش مختلف اقسام کے مسائل کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی ایسی سلامتی کونسل درکار ہے جو زیادہ نمائندہ، جمہوری، شفاف، موثر اور جوابدہ ہو۔

Advertisement

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اصلاحات میں رکن ممالک کا کلیدی مفاد ہے، اس ضمن میں فیصلے اقوام متحدہ کی رکنیت کی زیادہ سے زیادہ اکثریت کی حمایت یعنی اتفاق رائے سے ہونے چاہئیں, یہ ہی ہمارے اس گروپ کا نام اور اس کا بنیادی مقصد ہے جو ہمیں متحد کرتا ہے۔

شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ  اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 23 (1) اور (2) کے مطابق کونسل کی اصلاحات سے اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور اس میں “خطوں کی مساویانہ نمائندگی” میں اضافہ ہونا چاہئے، ایک ایسے قابل قبول فارمولے سے ہی تمام ممالک کو کونسل میں مساوی نمائندگی مل سکتی ہے جس میں غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ ہو اور جمہوری انتخابات کے ذریعے باری باری انہیں یہ منصب تفویض ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقائی نمائندگی کے ساتھ باری کے اصول کے مطابق منصب کی تفویض سے ریاستوں کے مختلف گروپس کے ارکان کی مکمل نمائندگی ممکن ہو سکے گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں مایوسی و جھنجھلاہٹ پر مبنی اور بین الریاستی مذاکرات میں جی فور کی ساز باز کی کوششیں دیکھنے میں آئیں،ان کوشیشوں کا مقصد اپنے لئے استحقاق کے نئے مراکز پیدا کرنے کی خاطر دباؤ استعمال کرنا تھا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  یہ باعث اطمینان ہے کہ اقوام متحدہ کے ارکان کی بڑی تعداد نے گزشتہ جون میں سامنے آنے والی اس پینترے بازی کی مخالفت کی، عجلت میں دی جانے والی ایسی تجاویز کے ذریعے فیصلے مسلط کرنے کے بجائے ناگزیر امر یہ ہے کہ آئی جی این کے عمل میں بات چیت جاری رکھی جائے،وگرنہ اس سے اصلاحاتی نظام پٹڑی سے اتر سکتا ہے اور تنظیم اندر تقسیم کے عمل میں اضافہ ہوگا۔

Advertisement

 شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  رکن ممالک کو مناسب وقت اور گنجائش دی جائے تاکہ وہ تمام امور پر اپنےمؤقف کو باہم مربوط بناسکیں، وسیع معاملات پر ہم آہنگی پیدا کرسکیں اور اختلافات میں کمی لاسکیں تاکہ اقوام متحدہ کے تمام ارکان کے لئے قابل قبول حل کی راہ ہموار ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ  سب کے لئے سلامتی کونسل میں اصلاحات“ کی طرف اس سے قابل عمل راہ اور کوئی نہیں، ہمارے گروپ کے لئے ضروری ہے کہ ہم متحد رہیں اور آئی جی این میں بات چیت کے عمل کے دفاع میں باہمی ہم آہنگی سے بھرپور مہم چلائیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  ہماری نظر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس میں اس گروپ (اتحاد برائے اتفاق) کی ترجیحات میں درج ذیل نکات شامل ہونے چاہئیں۔

 شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ  ہمیں رکنیت سازی پر مبنی ساکھ کو برقرار رکھنے اور آئی جی این کی مرکزیت کے حامل اصلاحاتی عمل کو قائم رکھنا چاہئے جو تمام رکن ممالک کے مفادات پر مبنی منصفانہ اور شفاف سمجھوتہ سے حاصل ہونے والے حل اور اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی ”ممکنہ طور پر وسیع قبولیت“ کا حامل ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ  ہمیں یہ اعادہ کرنا ہوگا کہ یہ عمل ابھی اس مرحلے پر نہیں ہے کہ کوئی ایک ایسا متن وضع ہوسکے جو بات چیت کی ایسی بنیاد مہیا کرے جو رکن ممالک کی اکثریت کی حمایت کا حامل بن سکے، اس حساسیت کو دیکھتے ہوئے ہمیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ صدر پر زور دینا چاہئے کہ آئی جی این کے عمل کو اس کی وضع کردہ حدودقیود میں ہی رکھا جائے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ ہمیں افریقہ کے ساتھ اپنی بات چیت کو ازسرنوشروع کرنا ہوگا اور افریقہ کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کے راستے تلاش کرنے ہوں گے تاکہ تاریخی طورپر جو ناانصافیاں ہوئی ہیں، اتحاد برائے اتفاق کی متعین حدود کے اندر رہتے ہوئے ان کی اصلاح کی جائے۔

Advertisement

 وزیر خارجہ شاہ محمو قریشی کا کہنا تھا کہ  ہمیں جی فور کی افریقی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے فروعی مفادات اور مقاصد کے لئے استعمال کی کوششوں کا بھی تدارک کرنا ہوگا، یو۔ایف۔سی کا اصلاحات کے معاملے پر اصولی موقف کونسل میں اصلاحات کا ایک ہی عملی حل پیش کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  رکن ممالک کی اکثریت کی آراءیا تو ’یو۔ایف۔سی‘ کے مؤقف سے ہم آہنگ ہے یا پھر قریب ہے اس ضمن میں پاکستان ’یو۔ایف۔سی‘ میں سعودی عرب کی شمولیت میں دلچسپی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس گروپ کے رکن کے طورپر سعودی عرب کو بخوشی خوش آمدید کہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہم مزاج اور ایک سوچ رکھنے والوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان ممالک کو مکمل یا ایسوسی ایٹ رکنیت دیتے ہوئے اس گروپ کو توسیع دینے اور متنوع بنانے کی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔

 وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  ’یو۔ایف۔سی‘ کے حصے کے طورپر پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کے فروغ کے لئے اپنا فعال کردار جاری رکھے گا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  کا مزید کہنا تھا کہ اس کا مقصد کونسل کو عالمی امن وسلامتی قائم کرنے والا ایک جمہوری، زیادہ نمائندہ، جوابدہ، شفاف اور مستعد ادارہ بنانا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
خیبر میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، تین دہشت گرد جہنم واصل
ایشیائی ترقیاتی بینک کی کلائمٹ فنانسنگ 23.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی
سگریٹ ٹیکس میں اضافے سے فروخت میں کمی کا رجحان
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل
نوجوان ملک میں قیمتی زرمبادلہ کمانے میں اہم کردار اداکر سکتے ہیں، وزیراعظم
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کر دی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر