
اسلام آباد:پاکستان اور کیوبا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ پاکستان اور کیوبا کے درمیان شراکت کے وسیع تر امکانات موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان سے صحافیوں سمیت غیر ملکیوں کے انخلاء میں پاکستان کی کوششوں کو دنیابھر نے سراہا ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں انسانی المیہ جنم نہ لے۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کرنے کے خواہاں ہیں۔
اس موقع پر کیوبا کے سفیر نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پراظہار خیال کر تے ہوئے کہاکہ کابل سے غیر ملکیوں کے انخلاء میں مدد کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، افغان عوام کیلئے خوراک اور ادویات کا سلسلہ شروع کرنا قابل ستائش ہے۔
واضح رہےکہ اس سے قبل وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے راولپنڈی و اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداران سے ملاقات کی تھی، اس دوران انہوں نے وفد کے مسائل غور سے سنے اور ان کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیا کی آزادی پر کامل یقین رکھتی ہے، پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بارے میں تحفظات دور کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف واحد حکومت ہے جس نے میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لئے قدم اٹھایا، اس وقت میڈیا کو ڈیل کرنے والے تمام قوانین ڈیجیٹل میڈیا کے انقلاب سے پہلے تیار ہوئے۔
فواد چوہدری نے کہاکہ سات ریگولیٹری باڈیز میڈیا اداروں کو چلا رہی ہیں جن میں پیمرا، پریس کونسل آف پاکستان، پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی، سینٹرل بورڈ آف فلمز سینسرز، پریس رجسٹرار آفس، آڈٹ بیورو آف سرکولیشن اور امپلی منٹیشن ٹربیونل برائے نیوز پیپرز ایمپلائیز شامل ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز بہت بڑا چیلنج ہے، پیمرا کا قانون 2002ءمیں اس وقت بنا جب ڈیجیٹل میڈیا موجود نہیں تھا۔
فواد چوہدری نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا تقریباً 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، ہم نے 80 ہزار جانیں گنوائیں، اس کے باوجود ہم ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ بل میں فیک نیوز اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے علاوہ ہم کسی بھی ترمیم کے لئے تیار ہیں، میڈیا ورکرز سے فورس لیبر کی طرح کام کروایا جا رہا ہے، انہیں کنٹریکٹ تک نہیں دیا جاتا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ڈی ایس این جی کے ڈرائیورز اور این ایل ایز کے پاس اپنے مسائل کے حل کے لئے کوئی راستہ موجود نہیں ہے، ہم نے میڈیا اداروں کو 75 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کیں لیکن اس کے باوجود وہ اپنے ورکرز کو تنخواہیں نہیں ادا کر رہے، حکومت کو میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے ہم نے پانچ ممالک کے قوانین کو اسٹڈی کیا، وزیراعظم کی نیا پاکستان ہاﺅسنگ اسکیم میں صحافیوں کو پلاٹ فراہم کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس ملاقات میں آر آئی یو جے کے وفد نے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کو میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات پر اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
مزید پڑھیں
- bol news
- Bol news Urdu
- Bol Urdu News
- breaking news urdu
- breaking urdu news
- current breaking news in urdu
- karachi breaking news in urdu
- karachi news update urdu
- latest breaking news in urdu
- latest breaking news urdu
- latest news in urdu
- latest pakistani news in urdu
- latest urdu news
- latest urdu news islamabad
- latest urdu news karachi
- latest urdu news pakistan
- news in urdu
- pak news urdu
- pak urdu news
- pakistan latest news urdu
- pakistan news in urdu
- pakistan news urdu
- pakistan urdu news
- taza tareen urdu news
- urdu news
- urdu news pakistan
- urdu news paper
- بول نیوز
- موسم
- پاکستان
- کیوبا
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News