وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنطیم سے ہمیں بہت سی امیدیں وابستہ ہیں، ہمارا بنیادی معاشی نکتہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ قریبی روابط قائم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے ایک اور موقع فراہم کیا ہے، ہم اس خطے میں علاقائی تعاون کا فروغ چاہتے ہیں ، ہم اس موقع پر افغانستان کے مسئلے پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ دن جلد آئے گا جب افغانستان بھی اس سربراہی اجلاس میں بحیثیت رکن بھرپور شرکت کرے گا۔
گزشتہ روز وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے جمہوریت کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تیرہویں صدی عیسوی میں ’’میگنا کارٹا ‘‘کے رائٹس بل نے جمہوریت کی داغ بیل ڈالی۔
انہوں نے کہا تھا کہ جمہوریت کے 3بنیادی ستونوں میں انسانی حقوق،قانون کی حکمرانی اور شراکت داری شامل ہیں ، موجودہ دور انفارمیشن کا ہے،جمہوریت اور انفارمیشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے ، پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو جمہوری عمل کے نتیجے میں وجود میں آئے۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ جمہوریت میں اکثریت کی حکمرانی کے باوجود اقلیت کے حقوق کا تحفظ بھی ضروری ہے ، بھارت میں اکثریت کی حکومت ہے تاہم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے ، خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا سب سے زیادہ آزاد ہے۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ بد قسمتی سے ایک فیک آرڈیننس پر 5روز سے وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کیخلاف میڈیا میں اشتہارات شائع کیےجا رہے ہیں ، ہمارے ہاں سیاسی جماعتیں ملک میں جمہوریت چاہتی ہیں تاہم اپنے اندر جمہوریت لانے کیخلاف ہیں ، کیا کسی جمہوریت ملک میں ایسی مثال موجود ہے کہ ایک پارٹی کا سربراہ وصیت پر مقرر ہوا ہو۔
انہوں نے کہا تھا کہ کئی بار نواز اور زرداری حکومت کیلئے آپس میں مل گئے اور پھر اپنے مفادات پر ایک دوسرے کے خلاف بھی رہے ، ماضی میں مولانا فضل الرحمان ہر حکومت کا حصہ رہے ، بد قسمتی سے آئینی اداروں کے اندر خود احتسابی کا نظام بھی وقت کے ساتھ زوال پذیر ہوا۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان میں میڈیا کہتا ہے کہ وہ سب پر تنقید کرے گا تاہم اسے کوئی ریگولیٹ نہیں کر سکتا ، جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے تو سب کو قانون کے تابع ہونا ہو گا ، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بھی لازمی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News