وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ایف بی آر نے 619 ارب اضافی ٹیکس عائد کیا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ایک پیغام میں وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ایف بی آر نے 619 ارب اضافی ٹیکس عائد کیا جبکہ سٹہ بازوں پر 13.8 ارب کا اضافی ٹیکس لاگو ہوا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ علاوہ ازیں سی سی پی نے 44 ارب جرمانہ بھی لگایا، یہ تمام ریکوری شوگر کمیشن کے بعد ممکن ہوئیں، اسی طرح کسانوں کی سالوں سے رکی ادائیگیاں بھی مل مالکان سے کروائی۔
شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں FBR نے 619 ارب اضافی ٹیکس عائد کیا جبکہ سٹہ بازوں پر 13.8 ارب کا اضافی ٹیکس لاگو ہوا،علاوہ ازیں CCP نے 44 ارب جرمانہ بھی لگایا۔ یہ تمام ریکوری شوگر کمیشن کے بعد ممکن ہوئیں، اسی طرح کسانوں کی سالوں سے رکی ادائیگیاں بھی مل مالکان سےکروائئ pic.twitter.com/gax9kf81YD
Advertisement— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) October 16, 2021
دوسری جانب وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چینی کا مسئلہ پہلی بار نہیں ہوا، اس سے پہلے نہ انکوائری ہوئی اگر ہوئی تو رپورٹ نہیں ہوئی۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیر اعظم چاہتے ہیں انکوائریز اوپن ہوں، شوگر انکوائری کمیشن کے لیے وزیراعظم نے اعلان کیا، انکوائری کمیشن نے انکوائری مکمل کرکے کابینہ کو دیں۔
مشیر برائے احتساب کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ریکوری بھی کروائی جائے، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹیکس سے بچنے کے لیے چینی بلیک میں فروخت کی جاتی ہے، اس سے 619 ارب کا ٹیکس بچایا گیا، ابھی کچھ ملز کا آڈٹ مکمل نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ شوگر ملز نے کورٹس سے حکم امتناع لے رکھا ہے، 619 ارب کا ٹیکس ریکور کیا جارہا ہے، پچھلے سال شوگر کی مدد میں ٹیکس دوگنا اضافہ ہوا تھا، وفاقی کابینہ کے کہنے پر کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے 44 ارب کا جرمانہ بھی شوگر ملز پر عائد کیا گیا، ایف بی آر نے سٹہ بازی کے خلاف کارروائی بھی کروائی۔
شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی تھیں جس پر پیٹرول کی کمی واقع ہوئی، اس ایشو پر بھی انکوائری کمیشن بنایا گیا، قیمتیں کم ہونے کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچا، کمیشن نے بتایا کہ ملک بھر میں 2 ہزار غیر قانونی پیٹرول پمپ تھے، ان پیٹرول پمپ کو بند کیا گیا۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے مزید کہا ہے کہ پی ایس او کی سیل میں 36 فیصد شیل کی سیل میں 28فیصد اضافہ ہوا، تیل کی برتھینگ نہیں کی گئی تھی اس لئے سستا تیل عوام تک نہیں پہنچا، 3 اعشاریہ 5 ارب کا نقصان ہوا جو اب ان پیٹرول پمپ سے وصول کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News