وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ گوورننس ماڈل کے تحت عوام اور اداروں کے مابین موثر ابلاغ اور شہریوں سے فیڈ بیک کے حصول کے لیے نوجوانوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار کی اسلام آباد سے آن لائن صدارت میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ گوورننس ماڈل کے تحت عوام اور اداروں کے مابین موثر ابلاغ اور شہریوں سے فیڈ بیک کے حصول کے لیے نوجوانوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا اس مقصد کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، اربن ڈویلپمنٹ یونٹ اور مقامی انتظامیہ ملکر کام کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ گوورننس ماڈل کے تحت پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز رحیم یار خان سے کیا جائے گا، پائلٹ پروجیکٹ پر عمل درآمد کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی، گووزننس ماڈل کے لیے اداراجاتی اور قانونی فریم ورک کی تیاری اور اداروں کی کارکردگی میں بہتری سیکرٹری آئی اینڈ سی کی ذمہ داری ہوگی۔
مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر رحیم یار پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کی معاونت سے عوامی شکایات کے ازالے اور نوجوانوں کی شمولیت کو یقینی بنائیں گے، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ابتدائی طور پر تعلیم اور صحت کے شعبہ جات اور مہنگائی پر کنٹرول کے لیے روڈ میپ متعارف کروایا جائے گا۔
وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ حکومتِ پنجاب صوبے بھر میں خدمات کی فراہمی میں بہتری اور انتظامی اداروں کی اصلاح کے لیے ڈسٹرکٹ گوورننس ماڈل متعارف کروا رہی ہے جس کے تحت انتظامی اداروں کی استعداد کار میں اضافے کے ساتھ احتساب کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، ڈسٹرکٹ گوورننس ماڈل کے تحت انتظامی معاملات میں بہتری کے لیے ضلعی سطح کے تمام سرکاری محکموں کا مشترکہ ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا، ہر ضلعے میں عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لیے موثر اور متحرک میکانزم متعارف کروایا جائے گا جو انتظامی اداروں کی کاکردگی سے متعلق فیڈ بیک کی فراہمی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
اجلاس کے دیگر شرکاء میں چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری جنوبی پنجاب، سیکرٹری ہیلتھ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن، چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ، چیف ایگزیکٹو آفیسر اربن یونٹ، وزیر اعلیٰ کے اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ فضیل آف اور مختلف محکموں کے نمائندگان شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News