ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کو ایک شاندار تربیتی ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیر سوشل ویلفیئر سید یاورعباس بخاری کے ہمراہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے نئے دفتر کا افتتاح کردیا ہے۔
اس موقع پر سیکرٹری محکمہ اسپیشلائز ڈہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹراحمدجاوید قاضی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرمحمد اشرف، ایڈووکیٹ میاں زاہدالرحمن باٹہ اور مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے دیگرممبران نے شرکت کی۔
اس حوالے سے ڈاکٹر یاسمین راشد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے پرانے قانون میں ترامیم اشد ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے پرانے قانون میں ترامیم کیلئے تجاویزمحکمہ قانون کو بھجوادی گئی ہیں، کورونا وائرس کے چاروں ادوار میں بھی انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ نے ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کی خدمت کی ہے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کا باقاعدہ سیکرٹریٹ بنایا جائے گا، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں اس وقت گیارہ سو سے زائد مریضوں کو علاج، ادویات اور معیاری کھانے کی مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے چیئرمین اور ممبران اسپتال اور رہائیشوں کی بہتری کیلئے براہ راست احکامات جاری کریں گے، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کو ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن کا درجہ ملنے کے بعد پروفیسرز یونٹ اور تربیتی پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان یکم جنوری سے پنجاب کے تمام 2 کروڑ 93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے جارہے ہیں، اس وقت پنجاب کے 85لاکھ خاندان صحت سہولت کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کی شاندار اور بالکل مفت سہولت حاصل کررہے ہیں۔
یاسمین راشد نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان صوبہ بھر کے خاندانوں کو صحت سہولت کارڈز کے منصوبہ پر 330ارب روپے خرچ رہی ہے، وزیراعظم عمران خان کسان کارڈزکا بھی اجراء کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News