رواں سال اسرائیلی کمپنی اسپائے ویئر پیگا سس کی جانب سےدنیا بھر میں اہم شخصیات کی جاسوسی کا انکشاف ہوا، جس نے دنیا بھر میں ہل چل پیدا کردی۔
گوگل نےاپنے بلاگ میں اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کے اسپائے ویئر( جاسوسی کے سافٹ ویئر) پیگا سس نے آئی فون ہیک کرنے کے لیے کیا طریقہ کار استعمال کیا۔
پیگا سس کی جانب سے دنیا بھر میں سر براہان مملکت، کھلاڑیوں، صحافیوں اور دیگر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد کے موبائل فون ہیک کرنے کا انکشاف ہوا۔
ہیکنگ کے اس واقعے نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا۔ گوگل، ایپل، فیس بک اور دیگر متعد د بڑی کمپنیوں نے اپنے پلیٹ فارمز پر پیگا سس اوراین ایس او کے ساتھ کام کرنے والی تمام کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں، جب کہ ایپل نے این ایس او پر مقدمہ دائر کردیا۔
پیگاسس کو بنانے والی کمپنی این ایس او دنیا بھرمیں ہائی پروفائل کلائنٹ کو ہیکنگ کی سلوشنز فراہم کرنے میں شہرت رکھتی ہے۔ مذکورہ کمپنی پیگاسس کے جاسوسی پیکج کو کئی سالوں تک اسمارٹ فونز بشمول آئی فونز کو ہیک کرنے کےلیے فروخت کرتی رہی ۔
پیگا سسز کی جانب سے آئی فون کو ہیک کرنے کے لیے کیا طریقہ کار استعمال کیا گیا؟
سائبر سیکیورٹی سے لاحق خطرات پر تحقیق اور تجزیہ کرنے والی گوگل پراجیکٹ زیرو ٹیم کے تجزیہ کاروں کا اس بابت کہنا ہے کہ این ایس او نے آئی فون ہیکنگ کے لیے ’ زیرو کلک ایکسپلا ئٹیشن‘ ٹیکنالوجی استعمال کی۔
زیرو کلک حملے میں ہیکرز اپنے شکار کو پشنگ میسیجز اور مشکوک لنکس بھیجے بنا بیک گراؤنڈ میں خاموشی سے کام کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جس کا کوئی دفاع نہیں ہے۔ پیگا سس نے آئی فون ہیک کرنے کے لیے iMessage کو سب سے پہلے نشانہ بنایا، جس کے ذریعے ہیکرز ایپل آئی ڈی کا یوزر نیم یا فون نمبر حاصل کرکے اپنے شکار کو ہدف بنا سکتے تھے۔
جعلی GIF کا استعمال
پیگاسس کی جانب سے متاثرین کو GIF۔ کے نام سے ایک GIF فائل ملتی تھی جو کہ در حقیقت 20 سے زائد تصاویرکے کوڈیکس پر مشتل ٹِرک تھی جو براہ راست iMessage کا حصہ بن جاتی تھی۔ سینکڑوں ہزاروں لائنوں پر مشتمل بہت پیچیدہ فارمیٹ میں موجود اس کوڈ کو ریموٹلی استعمال کیا گیا۔
گوگل کے مطابق ایپل نے ستمبر 2021 میں جاری کی گئی نئی اپ ڈیٹ آئی او ایس 15 میں اس طرح کے سائبر حملوں کو روکنے کے لیے GIF کوڈ پاتھ کو مکمل طور پر ہٹا دیا۔
ایکسٹریم کمپریشن کا استعمال
کمپیوٹر میں ہارڈ ڈسک کی اسٹوریج کو کم سے کم استعمل کرنے کے لیے بڑی فائلوں اور تصاویر کو کمپریس کرنے کی تیکنیک متعارف کروائی گئی تھی، تاہم 90 کی دہائی میں آنے والی اس تیکنیک کو تاحال استعمال کیا جارہا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ نوے میں JBIG 2 کے نام سے امیج کوڈیک کو تصاویر کو کمپریس کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اس وقت تصاویر بھی بلیک اینڈ وائٹ ہوتی تھی۔
کمپریشن اور اس طرح کے دوسرے پرانے الگورتھم آج بھی استعمال کیے جائے ہیں جنہیں پیگاسس جیسے سافٹ ویئر سائبر حملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ پیگاسس نے بھی ایپل آئی فون ہیک کرنے کے لیے کمپریشن کا استعمال کیا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News