اسمارٹ فون سے قبل آنے والے موبائل فونز ( فیچر فونز) میں صارفین کی اولین ترجیح اس کی بیٹری ٹائمنگ اور اس کے دیگر فیچر ہوا کرتے تھے، لیکن اسمارٹ فون کی آمد کے ساتھ موبائل فون خریدنے کی ترجیحات تبدیل ہوگئیں۔
اب زیادہ ترصارفین کی نیا موبائل فون خریدتے وقت اولین ترجیح اس میں دیے گئے فرنٹ اور بیک کیمرے ہوتے ہیں۔ صارفین کیمرے کے معیار کے آگے بہت سی اسپیسیفکینشز پر سمجھوتہ کرلیتے ہیں۔
آج کل تقریباً ہراسمارٹ فون میں کیمروں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے اور ان کیمروں کی وجہ سے موبائل فون کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اسمارٹ فون میں کیمروں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ زیادہ تر صارفین اسی کشمکش میں مبتلا ہوتے ہیں کہ ان کے لیے سنگل، ڈبل یا ٹریل کون سا کیمرہ زیادہ بہتررہے گا اور کون سا نہیں۔
اسمارٹ فون میں کیمروں کی بڑھتی ہوئی تعداد صارفین کے لیے باعث زحمت ہوجاتی ہے اور ان کے لیے ملٹی کیمرا سسٹم میں لینس سوئچنگ ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے خصوصاً ایسے صارفین جنہیں کیمرے کے بارے میں معلومات کم ہو۔
اگرچہ آئی فون میں ٹرائی اینگل کیمرہ سسٹم کو مختلف لینسز کے درمیان سوئچنگ میں کام یاب سمجھا جاتا ہے، آئی فون میں لینسز کی تبدیلی با آسانی اور بنا کسی مشکل کے ہوتی ہے اور اس میں کلر پروفائل بھی کسی حد تک یکساں رہتی ہے۔
اس کے باوجود آئی کے مختلف لینسز سے لی گئی تصاویر کا معیارایک جیسا نہیں ہوتا۔ زیادہ تر کیسز میں پرائمری سینسر کو برتری حاصل ہے، جب کہ کم روشنی میں الٹرا وائیڈ اینگل لینس اور زوم لینس غالب نظر آتے ہیں۔
لین سوئچنگ کے درمیان ناہمواری اینڈروئیڈ کے فلیگ شپ کیمرہ فون کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ زیادہ تر اینڈروئیڈ فونز میں مختلف لینسوں کے درمیان ایکسپوژر اور کلر اسکیم بے ربط ہونے کی شکایات بھی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News