پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر نوید نے کہا ہے کہ جوڑ توڑ والے انتخابات جمہوری راستہ نہیں ہے۔
قمر نوید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا احتجاج کا سلسلہ چل رہا ہے، کسان کی حالات بہت خراب ہیں حکومت کی جانب سے بجائے سہولت دینے کے مشکلات میں اضافہ کردیا گیا، ہم نے کسانوں اپنے حقوق دلوانے کے لیئے ٹریکٹر ٹرالی ریلیاں نکال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 21 تاریخ سے ہماری کسان ریلیوں کا سلسلہ شروع کیا ہے، ملک میں کسانوں کے لئے ایک اور پریشانی پیدا کی گئی، ملک بھر میں کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے، حکومت باھوکلات کا شکار ہوچکی ہے جس وجہ سے کوئی جواب نہیں دے رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری ہڑتال ٹریکٹر ٹرالی مارچ پورے ملک میں ہوں گی، 24 جنوری کو حیدرآباد، سکھر اور ملتان سمیت پورے ملک میں ٹریکٹر ٹرالی ریلیاں نکالی جائے گی، حیدرآباد میں ٹریکٹر کسان ریلی کی قیادت بلاول بھٹو خود کریں گے۔
قمر نوید نے کہا کہ یہ کاشتکار کے حقوق کو ہائی لائیٹ کرنے کے لئے ہے، سندھ آباد گار بورڈ سمیت تمام غیر سرکاری ایگریکلچر تنظیمیں بھی اس کارواں کا حصہ ہوں گی، کسانوں کے مسائل پر اگر کسانوں کو سندھ حکومت کے ساتھ مسئلہ ہوگا تو سندھ حکومت کو بھی کٹہرے میں کہڑا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوریا کی قلت میں وفاقی حکوم ملوث ہے، پاکستان میں تین صوبوں میں گیس کے ایکسپورٹرز ہیں، جب تک گیس کی سپلائی حکومت ٹھیک نہیں کرتی پرائیس کنٹرول نہیں ہوگی، ٹریکٹر ٹرالی مارچ 24 جنوری کو فتح چوک پر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ فتح چوک حیدرآباد میں چیئرمین بلاول بھٹو ریلی سے خطاب کریں گے، حکومت کو گھر بھیجنے کے سارے آپشن موجود ہیں، پہلا آپشن عوام کے ساتھ احتجاج کا ہے دوسرا آپشن پارلیمنٹ ہاؤس ہے، جوڑ توڑ والے انتخابات جمہوری راستہ نہیں ہے۔
قمر نوید نے کہا کہ ای وی ایم جیسے طریقے انتخابات میں جوڑ توڑ کا طریقہ ہے، انتخابات شفاف ہو اس کے بعد جو بھی جیتے اسکو حکومت کرنے کا حق ہوگا، ملک میں پانی کی بھی منصفانہ تقسیم نہیں ہے، پانی کی ڈسٹریبیوشن بڑا مسئلہ ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر نوید کا مزید کہنا تھا کہ اس ملک میں جو زراعت کو ترجیح ہونی چائیے وہ نہیں ہے، سپلائی روک دی جاتی ہے تو بلیک مارکیٹ شروع ہوجاتی ہے، سپلائیرز کو ٹھیک کرنے اور لوگوں تک چیزیں پہچانا کام ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News