پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کے باوجود پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں گاڑیوں کی فروخت میں واضح اضافہ ہوا۔
پاکستان آٹو موٹیو مینو فیکچررز ایسوسی ایشن (پیما) کے اعداد و شمار کے مطابق گاڑیوں کی خرید و فروخت میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد کمی کے مثبت اثرات مرتب ہوئے۔جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں ان کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پیما کے مطابق مالی سال کی پہلی ششماہی میں 13 سو سی سی اور اس سے اوپر کی 49 ہزار 991 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے میں 34 ہزار 228 گاڑیاں فروخت ہوئی تھی۔
جولائی 2021 تا دسمبر 2021 میں ہزار سی سی کی 26 ہزار 145 کاریں فروخت ہوئی جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں فروخت ہونے والی ان کاروں کی تعداد 12 ہزار 995 تھی۔
اس کیٹیگری میں سوزوکی ویگن آر کی فروخت میں 53 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ جس کی فروخت 5478 یونٹس سے بڑھ کر 11ہزار 629 یونٹس تک پہنچ گئی۔
ہزار سی سی سے کم والی گاڑیوں میں سوزوکی آلٹو 50 فیصد تک اضافے کے ساتھ سر فہرست رہی۔ مالی سال 2020 کے آخری 6 ماہ میں سوزوکی آلٹو کے 16 ہزار 221 یونٹ فروخت ہوئے تھے تاہم رواں مال سال کی ابتدائی 6 ماہ میں اس کی فروخت تقریباً 50 فیصد اضافے کے ساتھ 32 ہزار 388 پر پہنچ گئی۔
اس کیٹیگری میں سوزوکی بولان کی فروخت میں بھی 40 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ جولائی 2020 سے دسمبر 2020 کے عرصے میں اس کے 3 ہزار 582 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔ جولائی 2021 سے دسمبر 2021 کے عرصے میں اس کے 6 ہزار 241 یونٹ فروخت ہوئے۔
پیما کے مطابق مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمت میں سیلز ٹیکس میں کمی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی چھوٹ کی وجہ سے کاروں کی فروخت میں واضح اضافہ ہوا۔
مجموعی طور پر مال سال 2020 کی پہلی ششماہی میں 67 ہزار 26 کاریں فروخت ہوئی۔ رواں مالی سال کے اسی عرصے میں کاروں کی فروخت میں مجموعی طور پر 41 اعشاریہ 60 فیصد اضافہ ہوا۔ اس عرصے میں 1 لاکھ 14 ہزار 765 کاریں فروخت ہوئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News