دنیا کے ذہین ترین دماغوں میں سے ایک معروف نظریاتی طبیعات دان اسٹیفن ہاکنگ نے اپنے ایک بلیک بورڈ کو تقریباً 35 سال سے زائد عرصے تک حفاظت سے رکھا۔
یہ بلیک بورڈ جس پر تصاویر، لطیفوں اور کوڈ شدہ پیغامات کی بھرمار ہے سالوں سے اَن چھوا ہے۔
تاہم اب اس کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے، جس کے بعد امید ظاہر کی گئی ہے اس پر موجود اشاروں اور پہیلوں کو بلآخر حل کر لیا جائے گا۔
دی گارجیئن کے مطابق، مذکورہ بلیک بورڈ 1980 دہائی سے محفوظ ہے، جب ہاکنگ نے برطانیہ میں کیمبرج یونیورسٹی میں سپر اسپیس اور سپر گریوٹی پر ایک کانفرنس میں ساتھی طبیعیات دانوں کے ساتھ شرکت کی۔
“کُل کائناتی نظریہ” (Theory of everything) کی تخلیق کی کوشش جس میں مساوات کا ایک مجموعہ جو عمومی اضافیت اور کوانٹم میکانکس کے اصولوں کو یکجا کرے گا، کے بارے میں ہاکنگ کو سوچنے پر مجبور کرنے کے لیے اُن کے ساتھیوں نے بلیک بورڈ کو ادھوری مساواتوں ، پریشان کن لطیفوں اور غیر معنی تصویروں سے بھر دیا تھا۔
چالیس سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی محفوظ رکھا گیا، یہ بلیک بورڈ پہلی بار عوامی نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے، جس کا آغاز 10 فروری کو لندن کے سائنس میوزیم میں ہوا تھا۔
میوزیم 2018 میں 76 سال کی عمر میں انتقال کر گئے اسٹیفن ہاکنگ کے دوستوں اور طبیعیات دانوں کو دعوت دے گا۔
ساتھ ہی میوزیم کو امید ہے کہ وہ ہاتھ سے لکھی ہوئی ان پہیلیوں کو سمجھنے اور سلجھانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
مثال کے طور پر، “اسٹیوپر سیمٹری” کا کیا مطلب ہے؟
بلیک بورڈ کے مرکز میں بڑا سا داڑھی والا ایلین کون ہے؟
ایک طشتری ناک والا اسکویڈ اینٹوں کی دیوار پر کیوں چڑھ رہا ہے؟
ایگزون سپُر گریوٹی کے لیبل والے ٹِن کے اندر کیا چھپا ہوا ہے؟ وغیرہ۔
امید ہے کہ ریاضی اور طبیعیات کے دنیا کے عظیم دماغ اس موقع پر جوابات تلاش کر پائیں گے۔
اس نمائش میں بلیک بورڈ کے ساتھ ساتھ ہاکنگ سے جڑے دیگر فن پارے بھی شامل ہیں۔ جس میں 1966 میں ماہر طبیعیات کی پی ایچ ڈی کے لیے کائنات کی توسیع پر لکھے گئے مقالہ کے کاپی بھی شامل ہے۔
ساتھ ہی ان کی وہیل چیئر اور ایک ذاتی جیکٹ جو انہیں “دی سمپسنز” کے تخلیق کاروں نے شو میں ان کی متعدد نمائشوں کے اعزاز کے لیے دی تھی، بھی نمائش کا حصہ ہیں۔
گارجیئن کے مطابق، یہ نمائش برطانیہ کے دیگر میوزیمز میں پہنچنے سے قبل 12 جون تک لندن کے سائنس میوزیم میں جاری رہے گی۔
اسٹیفن ہاکنگ کون ہیں؟
ہاکنگ 8 جنوری 1942 کو انگلینڈ میں پیدا ہوئے تھے۔ 1963 میں کیمبرج یونیورسٹی میں کاسمولوجی کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران، وہ موٹر نیوران کی بیماری میں مبتلا ہوئے، جسے عام طور پر لو گیریگ کی بیماری یا امیوٹروفک لیٹرل سکلیروسیس (ALS) کہا جاتا ہے۔
تب 21 سال کی عمر میں ہاکنگ کو صرف دو سال زندہ رہنے کی امید تھی۔ تاہم، وہ پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک زندہ رہے اور کام کرتے رہے۔
انہوں نے بلیک ہولز، بگ بینگ تھیوری اور عمومی اضافیت پر اہم کام شائع کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News