جیو نیوز زرد صحافت کا نشان بنتا جا رہا ہے، جیو کی جانب سے صحافت جیسے مقدس پیشے کی دھجیاں اڑانے کا سلسلہ جاری ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے میں جیو سب سے آگے رہا، انٹرویو کے فوراً بعد ہی بیان کا صرف ایک حصہ لے کر پروپیگنڈا شروع کردیا گیا۔
زرد صحافت اور جعلی پروپیگنڈا کی بات ہو اور جیو کا نام نہ آئے ایسا ممکن نہیں۔ نیلے، سفید اور اورنج ان سگنیا والا چینل امریکی خط کے بعد حکومت میں آنے والی گیارہ پارٹیوں کا ترجمان بنا ہوا ہے۔
عمران خان نے بول کو انٹرویو دیا تو جیو نے اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا، قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور سیاسی مخالفین کو سبق پڑھایا کہ پروپیگنڈا اس طرح کیجئے۔
یہاں بات صرف ایک پروگرام کی نہیں، بلکہ جیو مسلسل ملک کے اصل مسائل یعنی مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، بدترین معاشی صورتحال، اسرائیلی صدر سے پاکستانی وفد کی ملاقات اور جمہوری حکومت کو ہٹانے کے لیے بیرونی خط سے توجہ ہٹانے کی کوشش میں لگ گیا۔
جیو کے پروگرام آپس کی بات میں میزبان منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان براہ راست اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگارہے ہیں، وہ اداروں اور شخصیت پر براہ راست حملے کرسکتے ہیں۔
منیب فاروق نے قوم اور اداروں کو گمراہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف آرٹیکل 62 کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے۔
صحافی سلیم صافی نے بھی چئیرمین پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ عمران خان کونہ ملک کی فکر ہے نہ قوم کی، انہیں صرف اپنی ذات کی فکر ہے۔
حالانکہ انٹرویو میں عمران خان نے جو باتیں کہیں کھلی نظر اور دل سے دیکھا جائے تو وہ سب ملک اور قوم کے مفاد اور آزاد خارجہ پالیسی کے بارے میں تھیں۔
عمران خان نے موجودہ حکومت کے فیصؒوں کے تناظر میں مستقبل کا نقشہ پیش کیا، جسے جیو کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News