Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

لبنان کے صدر نے معیاد ختم ہونے سے ایک دن پہلے استعفیٰ دے دیا

Now Reading:

لبنان کے صدر نے معیاد ختم ہونے سے ایک دن پہلے استعفیٰ دے دیا

لبنان کے صدر میشل عون نے عبوری جانشین کا تعین نہ ہونے پر اپنی معیاد ختم ہونے سے ایک دن پہلے ہی استعفیٰ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق صدر میشل عون اپنا چھ سالہ مینڈیٹ ختم ہونے سے ایک دن پہلے ہی اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں کیونکہ پارلیمنٹ ان کے جانشین کے لیے متفق نہیں ہو سکی۔

لبنان کے صدر میشل عون نے صدارتی محل خالی کر دیا ہے اب ان کی جگہ کوئی جانشین نہیں ہے کیونکہ منقسم ملک برسوں سے جاری مالی بحران سے نکلنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔

اتوار کو بیروت میں بابدا صدارتی محل کے باہر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے، 89 سالہ مسیحی رہنما، جنہوں نے 2016 میں عہدہ سنبھالا، کہا کہ مشرق وسطیٰ کا ملک ایک نئے باب میں داخل ہو رہا ہے جس کے لیے بڑی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنی معیاد ختم ہونے سے ایک دن پہلے ہی نکلنے والے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کوششوں کے بغیر ہم اپنے مصائب کا خاتمہ نہیں کر سکتے۔ ہم اپنے ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا نہیں کر سکتے۔ ہم لبنان کو اس گہرے گڑھے سے نہیں نکال سکتے.

Advertisement

واضح رہے کہ لبنان کی پارلیمنٹ ابھی تک اس بات پر متفق نہیں ہو سکی ہے کہ کون اس کردار کو سنبھالے گا کہ جس کے پاس قانون میں بلوں پر دستخط کرنے، نئے وزرائے اعظم کی تقرری اور حکومت کی تشکیل کے بارے میں پارلیمان کے ووٹنگ کرانے کے اختیارات ہوں۔

اس وقت لبنان میں نگراں کابینہ کی حکومت ہے کیونکہ نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی چھ ماہ سے حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے رپورٹر کے مطابق میشل عون کی چھ سالہ حکمرانی پر ملک میں لوگوں کے ملے ملے جذبات تھے۔

رپورٹر کے مطابق سابق صدر مشیل عون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ بدقسمت صدر تھےان کے حریفوں کا کہنا ہے کہ وہ ناکام ہو گئے تھے.

“لبنان کے صدر میشل عون کا دور جو کل بروز پیر کو ختم ہو گا، 2020 میں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، علاوہ ازیں ملک میں مالی بحران اور 2019 میں شروع ہونے والے احتجاج کے لیے بھی ان کا دور یاد رکھا جائے گا۔”

واضح رہے کہ 2020 میں بندر گاہ پر ہونے والے دھماکے میں 220 سے زائد افراد ہلاک اور 6500 کے قریب زخمی ہوئے تھے اور تقریباً 3 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔

Advertisement

لبنان میں 2019 کے مالیاتی بحران نے 80 فیصد سے زیادہ آبادی کو غربت میں دھکیل دیا اور حالیہ تاریخ میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کو جنم دیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
عالمی عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
مودی سرکار کا بھارت میں صاف اور شفاف الیکشن کا دعویٰ جھوٹا قرار
ورلڈ اکنامک فورم، وزیر اعظم کی امیر کویت سے ملاقات
بہن کو سونے کی انگوٹھی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروا دیا
ہم جنس پرستی جرم قرار؛ 15 سال تک جیل کی سزا کا قانون منظور
لندن، اسرائیلی جارحیت کیخلاف شہری پھر سے سڑکوں پر آگئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر