اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کی تحقیقات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس اور یوکرین نے جنگی قیدیوں پر تشدد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی تحقیقات میں تقریباً نو ماہ سے جاری تنازع میں دونوں متحارب فریقوں کی جانب سے زیادتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے مار پیٹ، بجلی کے جھٹکے اور جبری عریانیت سمیت ناروا سلوک کے مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین نے نو ماہ کی جنگ کے دوران جنگی قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی یوکرین میں مقیم مانیٹرنگ ٹیم کے نتائج جنگ کے دوران سو جنگی قیدیوں کے انٹرویوز پر مشتمل ہے۔
گزشتہ روز حکام نے کیف اور ماسکو سے ملاقات کی، واضح رہے کہ یہ دونوں جنیوا کنونشنز کے فریق ہیں جو جنگی قوانین کو مرتب کرتے ہیں۔؎
مانیٹرنگ مشن کی سربراہ میٹلڈا بوگنر نے جنیوا میں پریس بریفنگ میں بتایا کہ 159 یوکرائنی قیدیوں میں سے بڑی اکثریت کے انٹرویو کیے گئے جنہوں نے تشدد اور ناروا سلوک کی اطلاع دی۔
قیدیوں کا کہنا تھا کہ ان پر کتوں کے حملوں، ٹیزر اور فوجی فون کے ساتھ بجلی کے جھٹکے سمیت دیگر تشدد کیا گیا۔
مانیٹرنگ مشن کی سربراہ میٹلڈا بوگنر نے کہا کہ اس سلوک کا مقصد قیدیوں کو ڈرانا اور ان کی تذلیل کرنا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News