انڈونیشیا میں آ نے والے زلزلے کے دو روز بعد ایک چھ برس کے بچے کو ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کیمرے کی آنکھ میں قید ہونے والا یہ ڈرامائی ریسکیو آپریشن بدھ کی شام کو ہوا جس سے یہ امید بھی پیدا ہوگئی کہ ملبے میں پھنس جانے والے دیگر افراد کو زندہ نکالا جا سکتا ہے۔
خوراک اور پانی کے بغیر ملبے تلے دبے رہنے والے بچے کے زندہ نکالے جانے کو ایک معجزہ کہا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو انڈونیشیا کے مغربی جاوا کے قصبے سیانجور میں آنے والے زلزلے سے کم از کم 271 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
آج ایک مقامی رضاکار جیکسن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ جب ہمیں اس بات کا احساس ہوا کہ 6 سالہ زکاء زندہ ہے تو مجھ سمیت وہاں پر موجود سب رو پڑے۔
رضاکار جیکسن نے کہا کہ یہ بہت جذباتی منظر تھا کہ اور یہ ہمیں ایک معجزے کی طرح لگا۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو ورکرز نے ازکا کو سیانجور میں تباہ شدہ مکان کے ملبے سے نکالا۔
یہ ویڈیو ضلع بوگور کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی تھی، ریسکیو ورکرز نے نیلی رنگ شرٹ پہنے بچے کو ایک سوراخ کے ذریعے نکالا تھا اور ریسکیو ورکرز نے بچے کو دونوں ہاتھوں میں اٹھایا ہوا تھا۔
ریسکیو کے بعد پولیس اہلکار نے بچے کو جوس بھی پلایا جو مطمئن دکھائی دے رہا تھا، مقامی رضاکار جیکسن نے بتایا کہ انہیں ملبے سے بچے کی والدہ کی لاش ریسکیو آپریشن کے دو گھنٹے بعد ملی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بچہ اپنی دادی کی لاش کے پاس موجود تھا۔’بچہ ایک تنگ سی جگہ پر دبا ہوا تھا جہاں اندھیرا تھا اور تازہ ہوا کا گزر بھی مشکل سے ہو رہا تھا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ ہمیں امید نہیں تھی کہ وہ 48 گھنٹے بعد بھی زندہ ہوگا اگر ہمیں معلوم ہوتا تو ہم ایک رات پہلے ان کو نکالنے کی کوشش کرتے۔
مقامی رضاکار جیکسن کے مطابق جب سے انہوں نے بطور رضاکار کام شروع کیا ہے، انہوں نے ایسا واقعہ نہیں دیکھا تو پھر ایسے موقعے پر وہ جذباتی کیسے نہ ہوں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس وقت بہت سے بچے سکول یا اپنے گھروں میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ بارش اور ممکنہ آفٹرشاکس کی وجہ سے ریسکیو ورکرز کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے مطابق آج بارش کے باجود اس کے چھ ہزار اہلکار لوگوں کو ڈھونڈنے اور ریسکیو آپریشن کا کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News