وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 14 اور 15 اپریل کو ورلڈ بینک آئی ایم ایف اجلاس میں جائیں گے اور نئے پروگرام کے خدوخال پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈز سے تفصیلی مذاکرات پاکستان آکر ہوں گے، ہم جانتے ہیں کیا اور کیوں کرنا ہے اور اب توجہ کیسے پر مرکوز کرنی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط ملک کے لیے بہتر ہیں اور یہ آخری پروگرام اسی وقت ہوگا جب ہم اسٹرکچرل پالیسیز اپنائیں، اب ہم نے اپنی توجہ کس پر مرکوز کرنی ہے، یہ ہم جانتے ہیں کہ کیا اور کیوں کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ نگراں حکومت کے منظم اقدامات کی بدولت ممکن ہوا، نگراں دور حکومت میں میکرو اکنامک استحکام آیا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے اور یہ ساری کامیابیاں شہباز شریف کے گذشتہ دور کا ایس بی اے معاہدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے معیشت کی بحالی کے لیے بہتر کام کیے ہیں، معاشی پالیسیوں کی بدولت معیشت جلد مستحکم ہوگی، نگران سیٹ اپ نے ڈاکٹر شمشاد کی سربراہی میں بہتر طریقے سے عمل کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نجکاری پلان کے تحت خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی، پی آئی اے کی نجکاری اور ایئر پورٹ کو آؤٹ سورس کرنا ایڈوانس اسٹیج میں ہے، پوری کوشش ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری جون تک مکمل کی جائے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کو کم کرنا ہے اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے، اِس وقت ہمیں کام کرنا ہے اگر عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔ زراعت میں پانچ فیصد کی گروتھ کم نہیں لیکن زراعت میں ابھی مزید گروتھ ہوگی اور زرعی شعبے کی گروتھ کا آئی ایم ایف سے تعلق نہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News