چین کی معیشت پہلی سہ ماہی میں توقع سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے پہلے تین ماہ میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا۔
چین نے دنیا کی توقعات کو پیچھے چھوڑ دیا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت پہلی سہ ماہی میں ترقی کی رفتار سست ہوکر 4.6 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، حالانکہ چین کا پراپرٹی سیکٹر میں بحران کی کیفیت برقرار ہے۔
گزشتہ ماہ بیجنگ نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی سالانہ شرح نمو کا ہدف “تقریبا 5 فیصد” مقرر کیا تھا۔
قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس) کے اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں خوردہ فروخت میں اضافہ، جو چین کے صارفین کے اعتماد کا ایک اہم پیمانہ ہے، 3.1 فیصد تک گر گیا۔
موڈیز اینالٹکس سے تعلق رکھنے والے ہیری مرفی کروز نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ‘آپ ہمیشہ کے لیے ترقی نہیں کر سکتے اس لیے اگر چین 5 فیصد شرح نمو کے ہدف کو حاصل کرنا چاہتا ہے تو ہمیں گھرانوں کو پارٹی میں آنے کی ضرورت ہے۔
اسی سہ ماہی میں پراپرٹی سرمایہ کاری میں 9.5 فیصد کمی واقع ہوئی جو چین کی رئیل اسٹیٹ فرموں کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کرتی ہے۔
یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چین پراپرٹی مارکیٹ کے جاری بحران سے نبرد آزما ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق، یہ شعبہ معیشت میں تقریبا 20 فیصد حصہ رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News