جونکیں خون چوسنے والی مخلوق ہے لیکن اس کی ایک نسل کو ‘جونکوں کا دیو’ کہا جاسکتا ہے جسے دیکھنا ہی کسی بھیانک خواب سے کم نہیں۔
ایمیزون میں پائی جانے والی جونک کا حیاتیاتی نام، ہیمانٹیریا گیلیانی ہے اور ایک سے دوسرے کنارے تک اس کی لمبائی 46 سینٹی میٹر سے بھی زائد ہوسکتی ہے۔ جونکیں تاریک اور نمدار سبزے بھرے جگہوں پر عام پائی جاتی ہیں جن کی اوسط لمبائی ایک انگلی جتنی ہوسکتی ہے۔
ایمیزوں کی جونک ایمیزون جنگلات اور فرنچ گیانا میں بعض مقامات پر پائی جاتی ہیں۔ عام طور پر ان کی لمبائی 30 سے 35 سینٹی میٹر تک ہوتی ہے جبکہ لمبی ترین 46 انچ تک ہوسکتی ہے۔
1849 میں اطالوی محقق وٹوری گیلیانی نے جونک کی اس قسم کو دریافت کیا تھا۔ اس جونک کے متعلق کئی کہانیاں مشہور کی گئی ہیں جن کے سائنسی ثبوت نہیں مل سکے ہیں۔ مثلاً یہ بھی کہا گیا ہے کہ چند جونکیں اگر بالغ فرد سے چمٹ جائیں تو اس کا پورا لہو چوس سکتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
لیکن طبعی طور پر اس جونک میں سوئی نما سونڈ بھی ہوتی ہے جس سے یہ خون چوستی ہے۔ اس کی لمبائی دس سینٹی میٹر تک ہوتی ہے اور کسی انجیکشن کی طرح جلد میں پیوست ہوجاتی ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر یہ خون پئے بغیر بھی ایک ماہ تک زندہ رہ سکتی ہے ۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News