Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

غلط فہمی یا غلط بیانی؟

Now Reading:

غلط فہمی یا غلط بیانی؟

بروکلین نیٹس کے ہیڈ کوچ اسٹیو نیش نے کیون ڈیورنٹ کی طرف سے فرینچائز چھوڑنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ٹیم نئے سیزن کی تیاری کر رہی ہے اور ہماری اپنے سپر اسٹار کے ساتھ ہم آہنگی برقرار ہے۔

جون کے مہینے میں ڈیورنٹ کی درخواست نے باسکٹ بال شائقین کو چونکا دیا تھا کیونکہ بروکلین نیٹس کے ساتھ 198 ملین ڈالر کے معاہدے میں چار سالہ توسیع ہوئے ایک سال بھی پورا نہیں ہوا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈیورنٹ نے نیٹس کے مالک ’جو سائے‘ کو اپنی آخری شرط بتا دی ہے کہ وہ یا تو فرینچائز چھوڑنے کی ان کی درخواست منظور کر لیں یا پھر ’نیش اینڈ نیٹس‘ کے مینیجر شان مارکس کو برطرف کریں۔

گزشتہ ماہ ایسا لگ رہا تھا کہ یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے جب نیٹس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ڈیورنٹ کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات طے ہو چکے ہیں اور اب وہ بعد کلب کے ساتھ رہیں گے۔

Advertisement

این بی اے کا معمول

حال ہی میں نیٹس میڈیا ڈے پر خطاب کرتے ہوئے، نیش نے کہا کہ ڈیورنٹ کی درخواست این بی اے کے معاملات میں معمول کی بات تھی۔

’’خاندان اس طرح کی چیزوں سے گزرتے ہیں۔” نیش نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، “آپ مشکلات سے گزرتے ہیں، آپ اختلاف سے گزرتے ہیں۔‘‘

’’یہ این بی اے کے لیے نیا نہیں ہے۔ یہ درجنوں بار ہو چکا ہے؛ مجھے یقین ہے کہ ہر تنظیم نے اس کا سامنا کیا ہے۔ تو، آپ جانتے ہیں، یہ اس عمل کا ایک حصہ ہے۔ یہ اس کاروبار میں کام کرنے کا ایک حصہ ہے۔ یہ انتہائی مسابقتی ہے۔”

’’ہم سب قابل فخر ہیں۔ ہم سب کی توقعات ہیں، اور جب ہم پچھلے سال کی طرح نقصان اٹھاتے ہیں، تو آپ جانتے ہیں، ہر کوئی مایوس ہو جاتا ہے۔ ہم نے کھل کر بات کی اور ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔‘‘

ڈیورنٹ، جیمز ہارڈن اور کیری ارونگ کی صلاحیتوں کی بدولت، بروکلین پچھلے سیزن میں این بی اے چیمپیئن شپ جیتنے کے لیے پرامید تھی۔

Advertisement

تاہم نیٹس کے یہ تینوں اہم کھلاڑی قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے، اور ہارڈن کو فروری میں فلاڈیلفیا سیونٹی سکسرز کو فروخت کردیا گیا۔

بعد میں نیٹس کو پلے آف کے پہلے راؤنڈ میں بوسٹن سیلٹکس نے شکست دی۔

ڈیورنٹ نے کہا کہ وہ فکر مند تھے اس لیے ایک اقدام کا مطالبہ کیا تھا کیوں کہ اس کے بغیر ان کی ٹیم کوئی بھی چیمپئن شپ جیتنے کے قابل نہیں ہوگی۔

ڈیورنٹ نے کہا کہ جیسا کہ گزشتہ سیزن کے دوران، آپ نے دیکھا کہ ہمارے سیزن کے ساتھ کیا ہوا، ٹیم کے اندر اور باہر کھلاڑیوں کا زخمی ہونا، حد سے زیادہ غیر یقینی صورتحال، جس نے میرے ذہن میں اگلے چار سالوں کے حوالے سے شک پیدا کیا۔

’’میری عمر بڑھ رہی ہے اور میں ایک ایسی جگہ رہنا چاہتا ہوں جو مستحکم ہو اور چیمپئن شپ کلچر بنانے کی کوشش کر رہا ہو۔ اس لیے میں غیر یقینی کا شکار تھا، میں نے ان (نیٹس کے مالک، جو سائے) سے بات کی، اور ہم آگے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔‘‘

ڈیورنٹ نے کہا کہ پچھلے سیزن کے دوران مارکس کی طرف سے کی گئی ٹیم میں تبدیلیوں سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی تھی۔

Advertisement

ڈیورنٹ نے کہا، “مجھے ہماری کارکردگی پسند آئی، اور وہ بھی جو شان نے اس موسم گرما میں ٹیم کے ساتھ کیا،” انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم کی ملکیت اور انتظامیہ کے ساتھ بات چیت نے انہیں ذہنی سکون بخشا۔

انہوں نے کہا، ’’ہم ایک باہمی معاہدے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔‘‘

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چارے کی خریداری میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کا اسکینڈل سامنے آ گیا
صدرمملکت آصف زرداری نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی
اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی سے رابطہ نہیں کرے گی، قمر زمان کائرہ
سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی لیگی رہنما حنیف عباسی کو فارم 47 کی دھمکی
یوٹیلیٹی اسٹورزکے نرخوں میں فرق نہ آیا، ادارہ شماریات کی دستاویزمیں بڑاانکشاف
مسلم لیگ ن کی حکومت آتی ہے تو لاہور چمکتا ہے، مریم نواز
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر